
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس شروع ہوگیا،قومی اقتصادی کونسل میں چاروں صوبائی وزرائےاعلیٰ شریک ہوں گے جبکہ کونسل کےممبروفاقی وزرا بھی شرکت کریں گے۔
قومی اقتصادی کونسل کےاجلاس میں بجٹ تجاویزپرصوبوں سےرائےلی جائےگی اور آئندہ مالی سال کاترقیاتی بجٹ منظوری کے لیے پیش کیاجائےگا جبکہ نئے مالی سال کے لیے اقتصادی ترقی کا ہدف مقرر کیا جائے گا۔
اجلاس میں معاشی صورت حال اور رواں مالی سال کےترقیاتی اخراجات کاجائزہ لیاجائے گا۔
ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کیلئے جی ڈی پی کا ہدف 2.3 فیصد تجویز کیا گیا ہے جبکہ پی ایس ڈی پی میں انفراسٹرکچر کیلئے 59 فیصد رکھنے کی تجویز دیئے جانے کاامکان ہے اور سوشل سیکٹر 35 اور دیگر شعبوں میں 6 فیصد فنڈز استعمال ہوسکیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملکی معیشت کو رواں سال کورونا وباء کے باعث 2500 ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑا،ملکی معیشت کا حجم 440 کھرب سے سکڑ کر 415 کھرب تک رہ گیا،رواں سال جی ڈی پی گروتھ 3 فیصد ہدف کے مقابلے میں منفی 0.4رہی۔
آئندہ مالی سال زراعت کا ہدف 2.9 فی صد ، بڑی فصلوں کا ہدف 2.2 فی صد مقرر ہونے کاامکان ہے جبکہ کپاس میں شرح نمو کا ہدف 1.3 فی صد ، لائیو اسٹاک میں شرح نمو کا ہدف 3.5 فیصد، صنعت میں شرح نمو کا ہدف 0.1 فی صد مقرر کیا جائے گا اور پیداواری شعبہ میں شرح نمو کا ہدف منفی 0.7 فی صد مقرر کی گئی ہے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2MM5Cgk
0 comments: