
شاہ محمود قریشی اور سرگئی لاروف کے درمیان ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو کے دوران وبا سے نمٹنے کے لیے مربوط اور مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیا گیا، دونوں رہنماؤں نے علاقائی صورت حال سمیت دیگر تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان روس سے تعلقات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، روس کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے متمنی ہیں۔
ٹیلی فونک گفتگو کے دوران وزیراعظم کے ڈیٹ ریلیف کی فراہمی کی تجویز سے روسی وزیرخارجہ کو آگاہ کیا گیا، دریں اثنا افغان صورتحال اور افغان امن عمل میں پیشرفت سے متعلق بھی بات چیت ہوئی۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغان امن عمل میں مصالحانہ کردار ادا کرتے رہیں گے، بھارتی قابض افواج کا مقبوضہ جموں و کشمیر میں ظلم تشویشناک ہے، مقبوضہ کشمیر کے 80 لاکھ شہری دہرالاک ڈاؤن برداشت کررہے ہیں، بھارتی قابض افواج کشمیریوں کا ماورائے عدالت قتل عام کررہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اپنے ہی ملک میں اقلیتوں سے بھارت کا رویہ تضحیک آمیز ہے، بھارت کا بھارتی مسلمانوں کو کورونا کا ذمہ دارقرار دینا قابل مذمت ہے، عالمی برادری کو بھارت کے منفی رویے کا فوری نوٹس لینا چاہیے۔
دونوں وزرائے خارجہ کا باہمی روابط کا سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/37Qszst
0 comments: