
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے درخواست پر سماعت کرتے ہوئے وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کرکے 21 مئی تک جواب طلب کرلیا۔
عدالت نے مئیر اسلام آباد کی معطلی کا تمام ریکارڈ اور سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کمیشن کو بھی ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔
دوران سماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیئے کہ حکم امتناعی کا فیصلہ تمام فریقین کو سن کر کریں گے، سابق مئیر کی جانب سے درخواست میں وفاق، وزارت داخلہ ، چیئرمین لوکل گورنمنٹ کمیشن اور لوکل گورنمنٹ کمیشن کو فریق بنایا گیا تھا۔
درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ 17 مئی 2020 کا وزارت داخلہ کا نوٹی فکیشن کاالعدم قرار دیا جائے، جبکہ درخواست پر فیصلے تک نوٹی فکیشن معطل کر کے بطور میئر کام کرنے کی اجازت دی جائے۔
سابق مئیر اسلام آباد نے موقف اپنایا کہ میرے خلاف کی گئی کارروائی غیر قانونی ہیں، عدالت فریقین کو ہدایت کرے کہ قانون کے دائرے میں رہ کر کام کریں اور کام کرنے دیا جائے، شیخ انصر عزیز پر انٹرسٹی ٹرانسپورٹ اڈا میں مبینہ کرپشن کے الزامات ہیں، سابق میئر کے خلاف ایم سی آئی کی چیف میٹروپولیٹن آفیسر سیدہ شفق ہاشمی نے ریفرنس پیش کیا تھا۔
ریفرنس پر شفاف تحقیقات کے لیے لوکل گورنمنٹ کمیشن اسلام آباد نے میئر کو معطل کرنے کی سفارش کی تھی۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2ZetIYs
0 comments: