Tuesday, May 12, 2020

سعودی وزارت صحت نے کس حوالے سے اہم بیان جاری کردیا؟ عوام تذبذب کا شکار

سعودی وزارت صحت نے اہم بیان جاری کردیا ہے
سعودی عرب میں گزشتہ کئی ہفتوں سے کئی علاقوں میں 24 گھنٹے کا کرفیو نافذ ہے تو کہیں جزوی کرفیو ہے۔

مملکت میں مقیم مقامی اور تارکین وطن دُعا گو ہیں کہ سعودیہ سے جلد از جلد کورونا وائرس کا مکمل خاتمہ ہو، جس کے بعد زندگی اپنے معمول کی طرف لوٹ آئے اور کاروباری سرگرمیاں دوبارہ سے شروع ہو جائیں۔

تاہم مئی کے مہینے میں مملکت میں کورونا وائرس کے کیسز میں انتہائی تیزی سے اضافہ ہوا ہے، جس کے بعد کرفیو ہٹنے کے امکانات کم ہو گئے ہیں، بلکہ گزشتہ چند دنوں سے سوشل میڈیا پر یہ خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ مملکت میں 20 رمضان المبارک (13 مئی) سے دوبارہ لاک ڈاؤن کیا جا رہا ہے، تاکہ بے قابو ہوگئے کورونا کو کنٹرول میں لایا جا سکے۔

ہر کوئی جاننا چاہتا ہے کہ کیا واقعی 20 رمضان المبارک سے مملکت بھر میں دوبارہ لاک ڈاؤن اور 24 گھنٹے کا کرفیو لگا دیا جائے گا۔

اس حوالے سے وزارت صحت کی جانب سے ایک اہم بیان سامنے آیا ہے۔ وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبد العالی نے کہا ہے کہ مملکت میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز پر پُوری نظر رکھی جا رہی ہے، حکومت کی جانب سے مقرر کردہ حفاظتی اقدامات کا مستقل جائزہ لیا جا رہا ہے، صورتِ حال کو سامنے رکھ کر ہی کرفیو کے اوقات میں اضافے یا کمی کافیصلہ کیا جائے گا۔

ایک پریس کانفرنس کے دوران ڈاکٹر العالی نے کہا کہ ہمیں یہ سمجھنا چاہئے کہ کرفیو میں تخفیف یا توسیع کا فیصلہ کورونا وائرس کے مریضوں میں اضافے کی بنیاد پر نہیں کیا جارہا تھا۔ کرفیو میں توسیع کا فیصلہ اس بنیاد پر کیا جاتا ہے کہ مہلک وائرس کس شکل میں کہاں اور کس انداز سے پھیل رہا ہے۔ وائرس کے پھیلنے کی رفتار کیا ہے۔

متاثرین کی صحت پر وائرس کس حد تک اثر انداز ہورہا ہے. وائرس سے کتنے لوگ صحت یاب ہورہے ہیں اور اس سے کتنی اموات ہورہی ہیں. وائرس سے بچاوٴ کے لیے حفاظتی اقدامات کی پابندی کس حد تک کی جارہی ہے۔العبد العالی نے مزید کہا کہ ان تمام امور کو پیش نظر رکھ کر ہی فیصلہ ہوگا کہ 20 رمضان کے بعد کرفیو میں تخفیف کا سلسلہ جاری رکھا جائے یا مملکت میں مکمل لاک ڈاوٴن کا فیصلہ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت ماضی میں پیشگی حفاظتی اقدامات کے تحت کئی فیصلے لے چکی ہے۔ حکومت کے یہ فیصلے اب تک موثر ثابت ہوئے ہیں آئندہ بھی ایسا ہی ہوگا۔العبد العالی نے بتایا کہ حفاظتی اقدامات کے امکانات بھی پوری طرح سے موجود ہیں جب کہ ضرورت پڑنے پر تمام حفاظتی اقدامات ختم کرنے یا جزوی طور پر ختم کرنے کے امکانات بھی اپنی جگہ قائم ہیں۔آئندہ کا فیصلہ ٹھوس بنیادوں پر ہی ہوگا۔



from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/3btzpUB

Related Posts:

0 comments:

Popular Posts Khyber Times