
تیل کی قیمت تاریخ میں پہلی بار منفی پر جانے کے بعد واپس آئی ہے۔ اب اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکا کی آئل انڈسٹری اب کبھی اپنے پاؤں پر کھڑی نہیں ہوسکے گی۔
اس وقت امریکا کے ساحل پر درجنوں آئل ٹینکرز موجود ہیں لیکن کوئی تیل خریدنے والا نہیں ہے جس کے بعد تیل پیدا کرنے والوں کے پاس ایک ہی آپشن بچا ہے کہ تیل کے کنویں بند کردیے جائیں اور ایسا ہونے کی صورت میں زیادہ ترکمپنیاں دیوالیہ ہوجائیں گی۔
US oil industry isn’t likely to recover to pre-crash levels ever againhttps://t.co/4oPQuERr4x
— RT (@RT_com) May 1, 2020
VIDEO: Dozens of tankers wait to unload oil off Southern California coast pic.twitter.com/zgXbJzLLGt
ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکا کی معیشت کا دارومدار زیادہ تر انرجی سیکٹر پر ہے اور انرجی سیکٹر تیل کی مارکیٹ پر انحصار کرتا ہے، تیل کی انڈسٹری کے گرنے کی وجہ سے انرجی سیکٹر تباہ ہوگیا ہے اور اب امریکی معیشت بھی اسی وجہ سے گرتی جارہی ہے۔
انرجی سیکٹر کو دوسری جنگ عظیم کے بعد سب سے بڑا جھٹکا لگا ہے اور اسٹاک مارکیٹس میں شئیرز کی مجموعی مالیت کھربوں ڈالر کم ہو گئی ہے۔
انٹرنیشنل انرجی ایجنسی نے کہا ہے کہ رواں سال انرجی کی ڈیمانڈ میں جتنی کمی ہورہی ہے، اس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی، کوئلےکی طلب میں سب سے زیادہ 8فیصدتک کمی ہوئی ہے، اس کےبعدخام تیل کا نمبر ہے۔ انٹرنیشنل انرجی ایجنسی کے مطابق اس سال انرجی کی ڈیمانڈمیں چھ فیصد تک کمی دیکھی جارہی ہے۔
تیل کی تقریباً60 فیصد ڈیمانڈزمینی اور ہوائی ٹرانسپورٹ بند ہیں۔ مارچ میں خام تیل کی ڈیمانڈمیں1 کروڑ8 لاکھ بیرل یومیہ اوراپریل میں 2 کروڑ 90 لاکھ بیرل یومیہ کمی رکارڈ کی گئی۔
صنعتیں بند ہونے کی وجہ سے بجلی کی طلب میں پورے سال کے دوران 5 فیصد تک کمی کاخدشہ ہے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2KUYSvn
0 comments: