
ثقافت سے لطف اندوز ہونے والے سیاحوں کی بھی کوئی کمی نہیں ہے۔ تاہم حکومت کی جانب سے تیل کی صنعت پر انحصار کرنے کے لیے سیاحت کو خصوصی طور پر فروغ دیا جا رہا ہے۔ اب سعودی عرب میں سمندر کے پانیوں پر تیرتے محلّات تعمیر کرنے کا عظیم الشان سیاحتی منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔
سعودی عرب کے پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کی ملکیتی ریڈ سٹی کمپنی نے بحیرہ احمر میں چار چھوٹے جزیروں کو سیاحتی مقاصد میں لانے کے ایک بڑے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔ منصوبے کے تحت ان چاروں جزیروں میں سیاحتی مقاصد کے لیے ہوٹل، ریستوران اور پانی پرتیرتی عمارتیں تعمیر کی جائیں گی۔ اس منصوبے کے بنیادی امور کے تعین میں تین ہفتے کا وقت لگے گا۔
اس میں پانی میں تیرتے محلات، ، ریستوران اور دو پرتعیش ہوٹل کے قیام کی جگہ کا تعین کیا جائے گا۔ منصوبے کے تحت شیبارہ اور امھات الشیخ جزیروں میں ایک ایک لگژری ہوٹل قائم کیا جائے گا۔پانی کے اوپر تیرنے والے محلات اور عمارتوں کے قیام کا مقصد سیاحتی مقامات اور سمندری منصوبوں کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنا ہے تاکہ سیاحتی اور تجارتی عمارتون کیقیام کی شکل میں سیاحوں کو عیش وآرام کا موقع ملے اور ان تعمیرات کے نتیجے میں کم سے کم ماحولیاتی آلودگی پیدا ہو۔
سعودی عرب کے چار سیاحتی جزائر تک سیاحوں کی رسائی یقینی بنانے کے لیے کشتیوں کا استعمال کیا جائے گا۔ اس ضمن میں پروجیکٹ کے آس پاس کے علاقوں سے تعلق رکھنے والے کشتی مالکان ، سرویئرز ، ٹیکنیشنز اور غوطہ خوروں کے مابین محتاط ہم آہنگی پیداکی جائے گی۔ کمپنی نے اس منصوبے میں ماحولیاتی آلودگی کم سے کم کرنے کے لیے جدید تکنیکس استعمال کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2yfKUBH
0 comments: