Friday, March 6, 2020

14لوگ مرے سب آرام سےسوئےرہے، ذمہ دار کون ؟ چیف جسٹس کے ریمارکس

14لوگ مرے، سب آرام سےسوئےرہے، چیف جسٹس کے ریمارکس
 تجاوزات سےمتعلق کیس کی سماعت کے دوران کراچی میں عمارت گرنے کاواقعے پر چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس میں کہا کل عمارت گری 14لوگ مرے، سب آرام سےسوئےرہے۔

اپنے ریمارکس میں چیف جسٹس نے کہا کسی پر کوئی جو تک نہیں رینگی، آپ سمجھتے ہیں نا کہ جو رینگنا کسے کہتے ہیں، ،ابھی تومرنے کی گنتی شروع ہو ئی ہے، جس طرح کراچی میں تعمیرات ہوئیں بہت بڑا رسک بنا دیا گیا، خدانخواستہ کراچی پورا ہی نہ گر جائے۔

سانحہ گلبہار سے متعلق چیف جسٹس پاکستان نے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کل جو لوگ مرے، ان کا ذمہ دار کون ہے،کسی کو احساس بھی ہے لوگ مر رہے ہیں، نیوزی لینڈ میں واقعہ ہوا تو وزیراعظم تک کو صدمہ تھا ، نیوزی لینڈکی وزیراعظم ایک ہفتہ تک نہیں سوئی تھی۔

جسٹس سجاد علی شاہ نے ریمارکس میں کہا چھوٹے چھوٹے پلاٹس پر اونچی عمارتیں بنا دیتے ہیں ، ایڈوکیٹ جنرل کا کہنا تھا ہم نے کرپٹ افسران کے خلاف کارروائی کی ہے تو جسٹس سجاد علی شاہ نے مزید کہا یہ سب دکھاوے کیلئے کارروائی کی گئی ہے ، ہم نے کہا تھا غیرقانونی تعمیرات کا مکمل ریکارڈ دیں اس کاکیاہوا ،ایڈوکیٹ جنرل سندھ نے جواب دیا کہ رپورٹ تیار کرلی ہے ۔

چیف جسٹس کا حکام پر برہمی پر اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا جب تک اوپر سے ڈنڈا نہ ہو کوئی کام نہیں کرتا، آپ لوگوں کو کراچی کاکچھ پتہ ہی نہیں، کیماڑی کا پل گرنے والا ہے، کچھ احساس ہے، اگر کیماڑی پل گر گیا تو کراچی سے تعلق ہی ختم ہو جائے گا۔

اے جی سندھ نے بتایا کراچی ماس ٹرانزٹ سے ٹرانسپورٹ مسائل حل ہوجائیں گے، جس پر چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا بتائیں، گرین لائن پر کا م کب شروع کیا، حکام نے عدالت کو بتایا 3سال پہلے شروع کیا تھا، جس پر چیف جسٹس نے کہا 3سال میں تو پورے ایشیا کے منصوبے مکمل ہو جائیں، یہ مہینوں کا کام ہے، کیا رکاوٹ ہے جو کام وقت پر نہیں ہوتا۔

حکام کا کہنا تھا کہ اگلے سال گرین لائن مکمل ہو جائے گی، چیف جسٹس نے پوچھا اگلے سال کیوں، اس سال کیوں نہیں، ابھی چلے جائیں ،کوئی کام نہیں ہورہا، ٹھیکیدار کو پیسہ اس وقت دیتے ہیں جب آپ کاکمیشن ملتا ہے، ابھی جائیں ناظم آباد دیکھیں کوئی کام نہیں ہورہا، سب سمجھتے ہیں آپ کے معاملات ٹھیک نہیں۔



from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2vJV3VR

Related Posts:

0 comments:

Popular Posts Khyber Times