
امریکا اور افغان طالبان کے درمیان معاہدے پر دستخط آج قطر میں ہوں گے۔ کئی برسوں تک افغان سرزمین پر خون کی ہولی اور سیاسی دھاؤ پیج کھیلنے کے بعد افغانستان میں امن آنے کو منتظر ہے۔ پاکستان ہمیشہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ نہ صرف بہتر تعلقات کا خواہاں رہا بلکہ افغانستان میں قیام امن کے لئے ہر فورم پر افغان امن عمل کی حمایت کی۔
پاک سرزمین کی ہمیشہ سے خواہش رہی ہے کہ اندرونی اور بیرونی طور پر امن ہو، یہ بھی دلی تمنا ہے افغانستان ایک پُرامن، مستحکم اور ترقی کرتا ہوا ملک بن سکے۔
امریکا اور افغان طالبان امن معاہدہ، مختلف رہنماؤں کے بیانات
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہےکہ پاکستان اور افغانستان دونوں نے اپنی ذمہ داریاں نبھائیں ہیں اور اس تاریخی اہمیت کے حامل امن معاہدے میں پاکستان نے اپنا کردار بھرپور طریقہ سے نبھایا ہے، اس امن معاہدے سے افغانستان کیلئے پاکستان کی محبت اورلگاؤ واضح طور پر نظر آتا ہے۔
سابق سفیر عبدالباسط نے امریکا اور افغان امن معاہدے سے متعلق کہاہے کہ پاکستان کی یہ بھی خواہش ہے کہ معاہدے کے نتیجے میں افغانستان خود اندرونی معاملات کو باہمی طور پر احسن طریقے اور بات چیت سے حل کرے تاکہ اس معاہدے کے دیرپا اثرات ظاہر ہوں۔
خیبرپختونخوا کے وزیر اطلاعات و نشریات شوکت یوسفزئی نے کہاکہ یہ معاہدے وزیرِاعظم عمران خان کے دوروں اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی حکمت عملی کا نتیجہ ہے، جنہوں نے ہمیشہ اس بات پر زور دیاکہ افغان مسائل اور خطے میں امن کا قیام صرف مذاکرات سے ہی ممکن ہے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2VDkUtr
0 comments: