
سندھ ہائی کورٹ نے کیماڑی واقعے پر صوبائی و وفاقی حکومتوں سمیت سندھ انوائرنمنٹل ایجنسی، چیئرمین کے پی ٹی و دیگر کو نوٹسز جاری کر دیے، عدالت میں دی جانے والی درخواست میں کہا گیا تھا کہ زہریلی گیس سے اموات واقع ہوئیں لیکن کوئی ذمہ داری نہیں لے رہا۔
درخواست گزار نے کیماڑی واقعے پر عدالت سے استدعا کی ہے کہ اس واقعے کی تحقیقات کرائی جائیں اور تعین کیا جائے کہ واقعے کا ذمہ دار کون ہے، ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے اور متاثرین کو معاوضہ دیا جائے۔
عدالت نے درخواست پر کہا کہ یہ اہم معاملہ ہے، صوبائی اور وفاقی حکومتوں کا جواب آنے دیں۔ بعد ازاں عدالت نے تمام فریقین سے 11 مارچ تک جواب طلب کر لیا۔ خیال رہے کہ کیماڑی واقعے پر آئینی درخواستیں مختلف شہریوں کی جانب سے دائر کی گئیں ہیں، جن میں صوبائی حکومت، کے پی ٹی، آئی جی و دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: پرُ اسرار زہریلی گیس کا معمہ حل، کراچی یونیورسٹی کے ماہرین کی رپورٹ پیش
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے شہر قائد کے علاقے کیماڑی میں پراسرار زہریلی گیس سے 14 افراد جاں بحق ہو گئے تھے، سیپا نے تحقیقات کے بعد ایک مقام پر ہائیڈروجن سلفائیڈ کا سراغ لگایا تاہم، ریسرچ آف کیمسٹری جامعہ کراچی نے ہلاک افراد کے خون کے نمونوں کی جانچ پڑتال کے بعد رپورٹ میں کہا کہ نمونوں میں سویابین ڈسٹ پایا گیا ہے، جو کہ انسانی صحت کے لیے خطرناک ہوتا ہے۔
بعد ازاں معلوم ہوا کہ کراچی پورٹ پر لنگر انداز سویابین لانے والے امریکی جہاز ہرکولیس سے گرد پھیلنے کی وجہ سے اموات ہوئیں۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/39Y33RD
0 comments: