
چھبیس فروری دوہزار انیس بھارتی فضائیہ کے طیارے رات کی تاریکی میں بزدلوں کی طرح پاکستان کی فضائی حدود میں داخل ہوئے تاہم پاک فضائیہ کے ممکنہ رد عمل کا احساس کرتے ہی بوکھلاہٹ میں اپنا پے لوڈ گرا کر بھاگ گئے۔
پے لوڈ نے جہاں کچھ پاکستانی درختوں کو شدید نقصان پہنچایا وہیں ایک معصوم کوا بھی جان سے گیا،اس بزدلانہ کارروائی کو بھارتی ذرائع ابلاغ نے سرجیکل اسٹرائیک کہہ کر پروپیگنڈے کی دھول اڑائی۔
اگلے روز یعنی ستائیس فروری کو بھارت کی جانب سے ایک مرتبہ پھر پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی ہوئی، تاہم اس دفعہ پاک فضائیہ کے ہوا باز حسن صدیقی اور نعمان علی خان نے جے ایف سیونٹین اڑاتے ہوئے انڈیا کو مگ 21 اور ایس یو 30 سے محروم کردیا جبکہ بھارتی ونگ کمانڈر ابھی نندن کو زندہ گرفتار کرلیا،جنہیں خیر سگالی کے جذبے کے تحت دو روز بعد بھارتی حکام کے حوالے کردیا گیا۔
گرفتار بھارتی پائلٹ ونگ کمانڈر ابھی نندن نے گھر جاتے ہوئے پاکستانی فوج اور پاکستانی چائے کی بہت تعریف کی،ستمبر انیس سو پینسٹھ میں بھارتی فوج نے لاہور میں صبح کا ناشتہ اور شام کی چائے کی نری خواہش تاریخ کا حصہ ہے لیکن گزشتہ سال ستائیس فروری کو ونگ کمانڈر ابھی نندن کی پاکستان میں چائے کی چسکی بھارت کیلئے ناقابل فراموش سبکی بن کر رہ گئی ہے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2w8YfKC
0 comments: