
عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں 20 سال قبل اغوا ہونے والے 2 بچے جوان ہوکر منظر عام پرآئے جن میں سے ایک بچے کے والد ہونے کا الخنیزی نے دعویٰ کیا تھا جو اب سچ ثابت ہوا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک بچے کے دعویدار والد نے اپنے ڈی این اے کا سیمپل ٹیسٹ کے لیے متعلقہ ادارے میں جمع کرایا جو بچے کے ڈی این اے سے میچ کرگیا جس کے بعد برسوں سے بچھڑے باپ بیٹے مل گئے۔
فيديو | اللحظات الأولى للقاء #موسى_الخنيزي بأهله بعد 20 عاما من الاختطاف#الإخبارية pic.twitter.com/KBAlKvKmzK
— قناة الإخبارية (@alekhbariyatv) February 18, 2020
والد کا ڈی این اے بیٹے سے میچ ہونے کی رپورٹ پراسیکیوشن جنرل کے ادارے کو پیش کر دی گئی ہے۔
خیال رہے کہ سعودی عرب کے مشرقی ریجن کے علاقے دمام میں ایک خاتون نے دو بچوں کی 20 برس تک پرورش کی۔ جب شناختی کارڈ بنوانے کے لیے دستاویزات طلب کی گئی تو وہ خاتون کے پاس نہیں تھیں جس کے بعد حقیقت سامنے آگئی جبکہ خاتون نے بچوں کی والدہ نہ وانے کا بھی اعتراف کیا۔
گرفتار خاتون کا کہنا تھا کہ انہیں یہ بچے کہیں پڑے ملے تھا تو اس نے اٹھا کر پولیس کے مطلع کیے بغیر ان کی پرورش شروع کردی۔
خیال رہے کہ مذکوہ خاتون کے پاس ایک اور بچہ بھی موجود ہے پولیس نے اس سے متعلق بھی تحقیقات شروع کردی ہے۔ پولیس کو شبہ ہے کہ یہ بچہ بھی اغوا شدہ ہوسکتا ہے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2HDvYOK
0 comments: