
اپنی ایک ٹوئٹ میں ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹرنفیسہ شاہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے فائدہ اٹھانے والوں کی فہرست میں شامل نہیں ہیں۔
I can confirm @ShahNafisa is not in the list of people who have benefited from @bisp_pakistan We should all rise above political differences to speak the truth; support reform and anti-corruption efforts in the interest of Pakistan and its most disadvantaged poor people
— Sania Nishtar (@SaniaNishtar) January 18, 2020
وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ 'ہمیں سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر سچ کہنا چاہیئے اور پاکستان اور ملک کے پسماندہ ترین غریب عوام کے مفاد میں کرپشن کے خلاف جدوجہد کا ساتھ دینا چاہیئے'۔
خیال رہے کہ گذشتہ ماہ دسمبر 2019 میں وفاقی حکومت نے 8 لاکھ 20 ہزار سے زائد شہریوں کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے ناجائز فائدہ اٹھانے پر فہرست سے نکال دیا تھا۔
احساس پروگرام کی چیئرپرسن ڈاکٹرثانیہ نشتر کا کہناتھا کہ بی آئی ایس پی سے نکالے گئے تمام غیر مستحق افراد 2011 سے سپورٹ فنڈ حاصل کر رہے تھے اور ان میں ایک لاکھ 40 ہزار سرکاری ملازمین بھی شامل تھے۔
ڈاکٹر ثانیہ نشتر کے مطابق ان سرکاری ملازمین میں گریڈ ایک سے 16 تک کے اہلکار شامل تھے جب کہ گریڈ 17 کے بھی 4 افسران کا نام اس فہرست میں پایا گیا ہے۔
غیر مستحق افراد کے انکم سپورٹ پروگرام سے فائدہ اٹھانے کے انکشاف کے بعد سوشل میڈیا پر افواہیں سرگرم تھیں کہ ان افراد کی فہرست میں پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی اور سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی صاحبزادی نفیسہ شاہ کا نام بھی شامل ہے۔
ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے سوشل میڈیا پر چلنے والی افواہوں کو بے بنیاد اور جھوٹ قرار دیتے ہوئے ایسے افراد کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ میں شکایات درج کرنے کا اعلان کیا تھا۔
ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے ایک حالیہ ٹوئٹ میں ان فواہوں کو تحریک انصاف کی سازش اور پروپیگنڈا قراردیتے ہوئے اپنے حق میں آواز اٹھانے والے تمام افراد کا شکریہ بھی ادا کیا تھا۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2R7uwK8
0 comments: