
سیکریٹری سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نسیم نواز نے چیئرمین ساجد مہدی کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں بتایا الیکٹرانکس کے حوالے سے کنٹرول کا نظام پاکستان کے پاس نہیں، ریفریجریٹر تک کا معیار نہیں جانچ سکتے، سولر سیلز کی درآمد پر ڈیوٹی ہے تاہم سولر پینل پر نہیں، یہاں تیار ہونے والے سولر پینلز مہنگے ہیں۔
ملک میں سولر سیل بنانے کی لیبارٹری ہے نہ مصنوعی ذہانت اور الیکٹرانکس کا معیار جانچنے کا نظام، حکومتی ادارے وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی بنائی مصنوعات استعمال ہی نہیں کرتے۔ ہم مصنوعات تیار کرکر کے تھک گئے، کوئی محکمہ لینے کیلئے تیار نہیں، چشمہ بیراج کیلیے اسٹریٹ لائٹس تیار کیں جو زیر استعمال نہیں لائی گئیں، نینو ٹیکنالوجی فلٹر یو این ڈی پی نے لے لیا، محکمے ہچکچاتے رہے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/3aKkXsh
0 comments: