
نجی ویب سائٹ کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے علی ظفر کا کہناتھا کہ میشا شفیع پر پہلے میں نے کیس کیا تھا، جس کے بعد انہوں نے مجھ پر جوابی کیس کیا، لیکن لوگوں کو کچھ کنفیوژن رہتی ہے۔ میشا شفیع کے سارے کیسز خارج ہوچکے ہیں اور وہ میں جیت چکا ہوں۔
ان کا کہناتھا کہ آج کل کے دور میں لوگوں کو قوانین اور اپنے حقوق کا علم ہونا چاہیے ، ہر انسان کا پیدائشی حق اس کی عزت نفس ہے جو کوئی اس سے چھین نہیں سکتا، لہذا اگر کوئی اس پر حملہ کرے تو آپ ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ میں جاکر شکایت کرسکتے ہیں کیونکہ ایسا نہیں ہوسکتا کہ کوئی کسی کے بارے میں کچھ بھی کہہ کر چلا جائے اور آپ کہیں کہ اچھا جی ٹھیک ہے۔ دوسرے کو کسی کو پہنچنے والے نقصان کا ازالہ کرنا پڑتا ہے۔
علی ظفر نے واضح کیا کہ یہ ان کی جانب سے میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کا کیس ہے، جس میں انہوں نے 100 کروڑ کا دعویٰ کیا ہے، کیونکہ اس کی وجہ سے ان کے بہت سے معاہدے ختم ہوئے، فلم ’طیفا اِن ٹربل‘ کے خلاف باقاعدہ ایک مہم چلائی گئی اور ان تمام نقصانات کی تفصیلات وہ عدالت میں دے چکے ہیں۔علی ظفر نے وضاحت کی کہ 19 ماہ کی محنت کے بعد ان کی قانونی ٹیم آخر کار میشا شفیع کو عدالت لانے میں کامیاب ہوگئی اور اب انہیں جو بھی حقائق ہیں ان کی بنیاد پر ہرجانہ بھرنا پڑے گا۔
انہوں نے بتایا کہ ’جب میں فلم ’طیفا اِن ٹربل‘ بنا رہا تھا تو وہ بہت بڑے بجٹ کی فلم تھی۔ میں نے یہ رسک بھی لیا کہ اسے عید کے علاوہ ریلیز کیا جائے۔ میں نے آج تک جتنے بھی پیسے کمائے تھے وہ سب لگا دیے اور جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ پاکستان کی مارکیٹ سے یہ پیسے واپس آنا بہت مشکل ہوتے ہیں اس لیے باکس آفس کے ساتھ ساتھ ہمیں سپانسرز کی بہت ضرورت تھی، لیکن جب میرے ساتھ یہ ہوا تو وہ سارے سپانسرز پیچھے ہٹ گئے۔ میرا ایک بہت بڑا ملٹی نیشنل برانڈ کے ساتھ معاہدہ بھی تھا جو منسوخ ہوگیا۔
علی ظفر کے مطابق یہ سارا معاملہ ہی انہیں اس برانڈ سے نکالنے کے لیے ہوا جس میں وہ بظاہر تو کامیاب ہوگئے لیکن یہ کامیابی بہت تھوڑے وقت کے لیے ہوتی ہے۔علی نے مزید بتایا کہ وہ اس سب کی تفصیلات بھی عدالت میں جمع کروا چکے ہیں کہ میشا شفیع انہیں (اس برانڈ سے) کیوں ہٹانا چاہتی تھیں، یہ سازش کیسے تیار کی گئی اور کون سے دوست احباب اس میں شامل تھے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2DZksvv
0 comments: