Tuesday, November 26, 2019

چیف جسٹس نے ایسی کیا ہدایت دی کہ حکومت کے ہوش اڑ گئے، سپریم کورٹ سے آئی اہم خبر

سپریم کورٹ میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع سےمتعلق کیس کی سماعت ایک بجے تک ملتوی کردی گئی
سپریم کورٹ میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع سےمتعلق کیس کی سماعت ایک بجے تک ملتوی کردی گئی، چیف جسٹس نے دوران سماعت ریمارکس دیئے کہ جو ترمیم آرمی رول میں کی، وہ چیف آف آرمی سٹاف پرلاگو نہیں، آرمی چیف کمانڈر ہیں، ایک الگ کیٹیگری ہیں۔

سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آسف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں 3سالہ توسیع سے متعلق کیس کی سماعت کررہا ہے۔ جسٹس منصورعلی شاہ کا کہنا تھا کہ آرٹیکل243 میں تنخواہ، مراعات، تعیناتی ، مدت ملازمت کا ذکر ہے، کیا چیف آف آرمی اسٹاف حاضر سرونٹ آرمی افسر ہونا چاہیے، کیا کوئی ریٹائرڈ افسربھی آرمی چیف بن سکتا ہے ، آرمی ریگولیشن میں ترامیم کی گئی ہے تو کاپی فراہم کریں۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا یہ نئی ریگولیشن کس قانون کے تحت بنی ہے، اٹارنی جنرل نے جواب میں کہا آرمی رولز کے سیکشن176 کے تحت255 میں ترمیم ہوئی، جس پر جسٹس آصف کھوسہ کا کہنا تھا کہ ہمیں پوری کتاب کو دیکھنا ہے ایک مخصوص حصے کو نہیں، آرمی ریگولیشن 255ریٹائرڈ افسر کو دوبارہ بحال کرکے سزا دینے سے متعلق ہے۔

جسٹس منصورعلی شاہ نے کہا سوال ہے تعیناتی میں مدت ملازمت کہاں سے آتی ہے، آرٹیکل 243تعیناتی سے متعلق ہے اور رول 255دوبارہ تعیناتی کا ہے اور استفسار کیا کیا248 کے تحت لیفٹیننٹ جنرل کو آرمی چیف بنایا جاسکتا ہے، ایک شخص کی مدت ملازمت ختم ہوتوکیا اسٹیٹس ہو۔

اٹارنی جنرل نے بتایا چیف آف آرمی اسٹاف جنرل کےعہدے پر ترقی دے کر بنایا جاتاہے، جسٹس کیانی کا معاملہ کچھ اور تھا، جس پر چیف جسٹس نے کہا اٹارنی جنرل صاحب جسٹس کیانی نہیں جنرل کیانی تھے، یہ مسئلہ آرٹیکل253 میں حل ہوتاہے ، آرٹیکل 253 کوپڑھ لیتےہیں، کلاز3کےتحت جنرل کی ریٹائرمنٹ عمر یا مدت پوری ہونے پر ہوتی ہے، وزیراعظم کا اختیار ہے ریٹائرمنٹ کومعطل کرسکتاہے، مگر یہ معطلی ریٹائرمنٹ کے بعد ہوسکتی ہے۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ترمیم آرمی رول میں کی جو چیف آف آرمی اسٹاف پرلاگو نہیں، آرمی چیف افسران سے اوپر ہے ایک اسٹاف ہیں، آرمی چیف کمانڈر ہیں،ایک الگ کیٹیگری ہیں، 255 میں آپ نےترمیم کی آرمی چیف اس کیٹیگری میں نہیں آتے، آرمی چیف ریگولیشن میں ذکرنہیں۔ بعد ازاں سپریم کورٹ میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سےمتعلق کیس کی سماعت ایک بجے تک ملتوی کردی گئی۔

 



from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2OMO982

Related Posts:

0 comments:

Popular Posts Khyber Times