
زرائع کے مطابق نواز شریف کے بیٹے حسین نواز نے بتایا ’ابھی سب سے اہم طبی ٹیسٹ بون میرو ہے‘۔
انہوں نے مزید کہا ’میری درخواست ہے کہ ہر ایک ان کی صحت کے لیے دعا کرے‘۔
بون میرو کی جانچ سے ظاہر ہوسکتا ہے کہ آیا کسی فرد کی ہڈیوں کا میرو صحت مند ہے اور مقدار پوری ہونے پر خون کے خلیات بنا رہا ہے یا نہیں۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر یہ طریقہ کار خون اور میرو کی بیماریوں سمیت کینسر سے متعلق مرض کی تشخیص کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
نواز شریف کی پلیٹلیٹس کی تعداد کم ہونے کی وجہ سے ڈاکٹروں نے بون میرو کے نمونے کی جانچ کرنے کا فیصلہ کیا۔
حسین نواز نے مزید کہا کہ نواز شریف کا علاج اور تشخیص جاری ہے اور برطانیہ میں ڈاکٹروں کے پاس تشخیص اور اسپتال میں داخل ہونے سے پہلے ایک طریقہ ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ذاتی طور پر مجھے لگتا ہے کہ انہیں امریکا کے ایک معیاری ہپستال لے جانا پڑے گا تاکہ وہ ان کی دیگر بیماریوں کا علاج ہوسکے۔
حسین نواز نے کہا کہ ’میں نے میاں نواز شریف سے متعدد بار اس بارے میں بات کی لیکن ان کے لیے ابھی فیصلہ کرنا قبل از وقت ہے کیونکہ لندن میں اب بھی ٹیسٹ جاری ہیں‘۔
واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان خان نے کہا تھا کہ نواز شریف کو روز بعد انجیوگرام کے لیے ہسپتال میں داخل کرانا ہوگا جس کے بعد امراض دل کا علاج ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ انجیوگرام کے بعد امکان ہے کہ ڈاکٹر دل اور دیگر امراض کے علاج کے لیے کوئی طریقہ کار تجویز کریں۔
علاوہ ازیں ڈاکٹر عدنان خان نے کہا تھا کہ کسی بھی طریقہ کار سے پہلے نواز شریف کے مدافعتی نظام کی بہتری لانی ہوگی۔
خیال رہے کہ حکومت اور عدالتوں نے نواز شریف کو طبی بنیادوں پر بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی۔
سابق وزیراعظم اپنے بھائی شہباز شریف کے ہمراہ 19 نومبر کو لندن پہنچے تھے۔
نواز شسریف طبی بنیادوں پر العزیزیہ کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے ضمانت منظور ہونے کے 3 ہفتے بعد لندن پہنچے تھے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2QYFNww
0 comments: