
حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ نیب کی جانب سے نیئر رضوی ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل پیش ہوئے، نیب کے بیورو کو عدالتی احکامات سے آگاہ کرایا گیا ہے، نیب نے نوازشریف کی ضمانت پر رضامندی ظاہر کی۔
عدالت کو وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے مطمئن کرایا گیا، وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کو نوازشریف کی29اکتوبر تک ضمانت پر اعتراض نہیں ہے۔
نوازشریف کی درخواست ضمانت کو منظور کرنے کا حکم دیتے ہیں، نوازشریف کو دو ملین روپے، دو شخصی ضمانت کے عوض ضمانت دی جاتی ہے، ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کے پاس نوازشریف کے ضمانتی مچلکے جمع کرائے جائیں۔
نوازشریف کی درخواست29اکتوبر کے لئے مقرر ہے، وزیراعلیٰ پنجاب 29اکتوبر کو ذاتی طور پر پیش ہوں، وزیراعلیٰ پنجاب ڈیڑھ بجے ہائیکورٹ کے ڈویژن بینچ میں پیش ہوں۔
دوسرے تحریری حکم نامہ کے مطابق وفاقی، پنجاب حکومت سے قیدیوں سے متعلق پوچھا گیا تو انہیں معلوم نہیں تھا، یہ ساری چیزیں فیصلے میں موجود ہیں، وفاقی، پنجاب حکومت قیدیوں کی حدود سے متعلق رپورٹس دیں۔
تمام قیدیوں کی بیماریوں اور دیگر مسائل سے عدالت کو آگاہ کیا جائے، حکومت اپنے آئینی اختیارات استعمال کرے، وفاقی وزیرداخلہ دو ہفتےمیں قیدیوں سے متعلق رپورٹ جمع کرائیں، وزیرداخلہ رپورٹ اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرارکے پاس جمع کرائیں۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2Jpu4mh
0 comments: