Saturday, October 19, 2019

قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مولانا فضل الرحمن کے آزادی مارچ اور دھرنے کے لئے فنڈنگ کرنے والوں کا پتہ لگا لیا، خبر نے مچایا تہلکہ

جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان
قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مولانا فضل الرحمن کے آزادی مارچ اور دھرنے کے لئے فنڈنگ کرنے والوں کے کوائف جمع کرنے شروع کردیئے ہیں جبکہ پنجاب میں جے یو آئی (ایف) کے اہم رہنماؤں کی نقل وحرکت پر نظر بھی رکھی جارہی ہے۔

جمعیت علماء اسلام (ف) کے آزادی مارچ اور دھرنے کے لیے پارٹی کارکنوں سمیت تاجروں اور کاروباری طبقے سے بھی فنڈز لئے جارہے ہیں۔ حساس اداروں سمیت دیگرمحکموں نے آزادی مارچ اوردھرنے کے لئے بڑے پیمانے پرفنڈنگ کرنیوالے تاجروں ، کاروباری شخصیات کا سراغ لگانا شروع کردیا ہے۔ حساس اداروں کو شبہ ہے کہ پنجاب میں چند بڑی کاروباری شخصیات جو مسلک کی بنیاد پر مولانا فضل الرحمان کے حامی ہیں ان کی طرف سے آزادی مارچ اور دھرنے کے لئے لاکھوں روپے کے فنڈز اور دیگرسہولیات فراہم کیے جانے کی اطلاعات ہیں۔ کئی تاجر اور بڑے دکاندار بھی آزادی مارچ اور دھرنے کے لئے فنڈنگ کررہے ہیں لیکن ان کی تفصیلات ابھی تک سامنے نہیں آسکی ہیں جب کہ جے یوآئی (ف) بھی ان کے نام ظاہرنہیں کررہی ہے۔

رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ اگرحکومتی کمیٹی اور مولانا فضل الرحمن کے درمیان مذاکرات کامیاب نہیں ہوتے اور مولانا فضل الرحمن مارچ اوردھرنے کی ضد پر قائم رہتے ہیں تو پھر جماعت کے اہم رہنماؤں کو حراست میں لے کر نظربند کیا جاسکتا ہے۔ حساس ادارے اس بات کا بھی سراغ لگارہے ہیں کہ تاجروں، کاروباری شخصیات اور جے یو آئی (ف) کے اہم رہنماؤں کے علاوہ مسلم لیگ (ن) ،پیپلزپارٹی سمیت مولانا فضل الرحمان کی ہم نوا دیگرجماعتوں کی طرف سے مارچ اور دھرنے کے لئے کس قدر فنڈنگ کی جاتی ہے اور وسائل مہیا کیے جاتے ہیں۔

جمعیت علماء اسلام (ف) پارٹی کارکنوں ، دینی مدارس کے طلبا اورعام شہریوں سے ختم نبوت آزادی مارچ کے نام پر فنڈز جمع کررہی ہے۔ اس مقصد کے لئے باقاعدہ کوپن چھپوائے گئے تھے اور یہ سلسلہ تقریبا دوماہ پہلے شروع ہوا تھا جو ابھی تک جاری ہے۔ جے یوآئی (ف) کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ مارچ اور دھرنے کے لئے کسی سے غیرقانونی فنڈنگ نہیں لی جارہی ہے، ہر ضلع کے کارکن اور قافلے اپنے اخراجات خود برداشت کرتے ہوئے مارچ اور دھرنے میں شریک ہوں گے، مرکزی پروگرام کے اخراجات جمعیت اوراس کی ذمہ داران خود کرررہے ہیں۔

 

 



from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2VU9fnY

Related Posts:

0 comments:

Popular Posts Khyber Times