
نیویارک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا امریکی صدرکے ساتھ وزیراعظم عمران خان کی ملاقات ہوئی ہے، وزیراعظم نے تین ایشوز پر دوٹوک بات کی ہے، وزیراعظم نے کشمیر کی صورتحال پر کھل کرموقف پیش کیا اور کہا کہ 80لاکھ کشمیریوں کو گھروں میں محصورکردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے واضح بات کی کوئی ابہام نہیں رکھا، وزیراعظم نے کشمیرکے مسئلہ پرٹرمپ سے اپنا کردار ادا کرنے کا کہا ہے۔ وزیراعظم نے واضح طورپرکہا کہ افغان ایشوز پر پاکستان کا کردارمخفی نہیں، ٹرمپ نے افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار کو سراہا ۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے کہا افغان امن مذاکرات میں تعطل جلد ختم ہونا چاہیے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے ٹرمپ سے ملاقات میں واضح کہاہے کہ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے اور آج بھی آپ مذاکرات کے ذریعے آگے بڑھ سکتے ہیں، افغان مذاکرات میں تعطل جلد ازجلد ختم ہوناچاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے مسئلے پر وزیر اعظم کا موقف بڑا واضح تھا کہ یہ خطہ اب کسی اورجنگ کا متحمل نہیں ہوسکتا ، اگر کوئی کارروائی کی جاتی ہے تو اس کے بہت بھیانک نتائج بر آمد ہونگے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے اس حوالے سے واضح کیا کہ ہم ایران کے مسئلے پر کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہیں جس پر ٹرمپ نے کہا کہ آپ معاملات آگے بڑھا سکتے ہیں تو بڑھائیں ۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ٹرمپ نے وزیر اعظم عمران خان کو ایران سے گفتگو کا مینڈیٹ دیا ہے، اب وزیر اعظم عمران خان سے ایرانی صدر کی ملاقات ہوگی جس میں ہم دیکھیں گے کہ ایران کے ساتھ معاملات کیسے سلجھ سکتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ سعودی ولی عہد سے بھی وزیر اعظم کی جو ملاقات ہوئی اس میں بھی ہمارا موقف تھا کہ ہم کو جذبات کی بجائے معاملات کو سوچ سمجھ کر سلجھانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے ٹرمپ سے ملاقات میں پاکستان اور پاکستان کے لوگوں کی جو ایمانداری سے ترجمانی کرسکتے تھے وہ کی ہے ۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2lf1DhR
0 comments: