
مقبوضہ وادی میں موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بھی بند کی جا چکی ہے، سری نگر سمیت وادی بھر میں اجتماعات پر پابندی عاید ہے، ادھر تعلیمی ادارے بھی بند ہیں، عملاً مقبوضہ وادی کو قید خانے میں بدل دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں اضافی فوج کی تعیناتی سے وادی کی صورت حال گھمبیر ہو چکی ہے، بھارتی فورسز کے مظالم میں مزید اضافے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے جس کا خدشہ عالمی سطح پر بھی محسوس کیا جا رہا ہے۔
دوسری طرف بھارت سری نگر میں آرٹیکل 35 اور 37 نافذ کرنے کی کوشش کر رہا ہے، اس آرٹیکل کا نفاذ سرینگر کو براہ راست دہلی کے زیر اثر لانے کی کوشش ہے۔
خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بگڑتی صورت حال کے پیش نظر ایک طرف وزیر اعظم عمران خان اور وزیر خارجہ شاہ محمود نے او آئی سی سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا دوسری طرف چیئرمین سینیٹ نے دنیا بھر کی پارلیمنٹس کے نام اس سلسلے میں خط بھی لکھ دیا ہے۔ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی اضافی تعیناتی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے لائن آف کنٹرول پر پاکستانی شہریوں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا۔
I believe I’m being placed under house arrest from midnight tonight & the process has already started for other mainstream leaders. No way of knowing if this is true but if it is then I’ll see all of you on the other side of whatever is in store. Allah save us ??
— Omar Abdullah (@OmarAbdullah) August 4, 2019
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2KEbBSX
0 comments: