
حضرت علیعلیہ السلام 13 رجب کو ہجرت سے 24 سال قبل مکہ میں پیدا ہوئے آپ کی پیدائش سے متعلق تواریخ میں لکھا گیا ہے کہ آپ بیت اللہ کے اندر پیدا ہوئے، آپ کا شماراسلام قبول کرنے والے اولین افراد میں ہوتا ہے۔
حضرت علی علیہ السلام سے منسوب حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی چند احادیث
عالم ِ اسلام کے چوتھے خلیفہ حضرت علیعلیہ السلام سے منسوب حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی چند احادیث مندرجہ ذیل ہیں ۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا !
علیعلیہ السلام مجھ سے ہیں اور میں علی علیہ السلام سے ہوں۔
میں علم کا شہر ہوں اور علی علیہ السلام اس کا دروازہ ہے۔
تم سب میں بہترین فیصلہ کرنے والا علیعلیہ السلام ہے۔
علی علیہ السلام کو مجھ سے وہ نسبت ہے جو ہارون کو موسیٰ علیہ السّلام سے تھی۔
یہ (علی علیہ السلام) مجھ سے وہ تعلق رکھتے ہیں جو روح کو جسم سے یا سر کو بدن سے ہوتا ہے۔
حضرت علی علیہ السلام کی تین فضیلتیں
وہ خدا اور رسولﷺ کے سب سے زیادہ محبوب ہیں ,, یہاں تک کہ مباہلہ کے واقعہ میں حضرت علیعلیہ السلام کو نفسِ رسول کا خطاب ملا، حضرت علیعلیہ السلام کا عملی اعزاز یہ تھا کہ مسجد میں سب کے دروازے بند ہوئے تو علی کرم اللہ وجہہ کا دروازہ کھلا رکھا گیا۔
جب مہاجرین و انصار میں بھائی چارہ کیا گیا تو حضرت علیعلیہ السلام کو پیغمبر نے اپنا دنیا و آخرت میں بھائی قرار دیا ۔
آخر میں غدیر خم کے میدان میں ہزاروں مسلمانوں کے مجمع میں حضرت علی کو اپنے ہاتھوں پر بلند کر کے یہ اعلان فرما دیا کہ جس کا میں مولا (مددگار، سرپرست) ہوں اس کا علی بھی مولا ہیں۔
یوم شہادت
19حضرت علی علیہ السلام پر 19 رمضان 40 ہجری میں شام سے آئے ایک شقی القلب شخص عبد الرحمن بن ملجم نامی شخص نے قطامہ نامی خارجی عورت کی مدد سے مسجد کوفہ میں حالتِ سجدہ میں پشت سے سر پر زہر بجھی تلوار سے وار کرکے زخمی کردیا، زخمی ہونے پر آپ کے لبوں پر جو پہلی صدا آئی وہ تھی کہ ’’ربِ کعبہ کی قسم آج علی کامیاب ہوگیا‘‘۔
دو روز تک حضرت علیعلیہ السلام بستر بیماری پر انتہائی کرب اور تکلیف کے ساتھ رہے آخرکار زہر کا اثر جسم میں پھیل گیا اور 21 رمضان کو نمازِ صبح کے وقت آپ کی شہادت ہوئی۔
آپ کا روضہ مبارک عراق کے شہرنجف میں مرجع الخلائق ہے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2MbqEao
0 comments: