
فیض اللہ کاموکا کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں اسد عمر کو متفقہ طور پر کمیٹی کا نیا چیئرمین منتخب کر لیا گیا۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما اور رکن کمیٹی نوید قمر نے اسد عمر کا نام تجویز کیا، جس کی سردار نصراللہ دریشک نے بھی حمایت کی۔
اجلاس کے دوران آئی ایم ایف سے ہونے والے معاہدے سے متعلق بات کرتے ہوئے رکن نفیسہ شاہ نے کہا کہ 'آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ہوچکا ہے لیکن وزارت خزانہ تاحال اس معاہدے پر خاموش ہے۔'
انہوں نے کہا کہ اسد عمر اس معاہدے کے مذاکرات کا حصہ تھے لہٰذا وہ قوم کو آئی ایم ایف معاہدے کے حقائق سے متعلق بتائیں۔
فیض اللہ کاموکا کا کہنا تھا کہ اسد عمر کو وزیر خزانہ کے طور پر کام کرنا چاہیے تھا، معیشت سے متعلق فیصلے کسی اور کو نہیں کرنے چاہیے بلکہ یہ فیصلے یہاں پارلیمنٹ میں ہونے چاہیے جبکہ وزارت خزانہ میں ہونے والی تقرریوں کو پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے۔
اس موقع پر اسد عمر نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ دفاعی بجٹ پر مذاکرات نہیں ہوئے، آئی ایم ایف کے ساتھ کیا مذاکرات کیے گئے اور کیا معاہدہ ہوا اس سے متعلق قوم کو آگاہ کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف معاہدے پر پہلے حکومت کو کچھ کہنا چاہیے جبکہ میں معاہدے میں کیا حاصل ہوا ہے اسے عوام کو بتاؤں گا۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2JBaPah
0 comments: