
چیف جسٹس آف انڈیا کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے حکم جاری کرتے ہوئے بابری مسجد تنازع کے حل کیلئے تین رکنی ثالثی پینل بنا دیا ہے۔ جو ایک ہفتے میں اپنے کام کا آغاز کرے گا۔عدالت نے حکم دیا کہ ثالثی پینل بابری مسجد یا رام مندر کا تنازع آٹھ ہفتے میں حل کرے اور ثالثی کا عمل اترپردیش کے شہر فیض آباد میں ہوگا۔
سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ ثالثی کا عمل خفیہ طریقے سے ہوگا جس کی میڈیا کو رپورٹنگ کی اجازت نہیں ہوگی اور تمام معاملے کی نگرانی اعلیٰ عدالت خود کرے گی۔ثالثی پینل کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ مسئلے کے حل کے لیے تمام صلاحیتیں بروئے کار لائی جائیں گی اور معاملے کو خوش اسلوبی سے حل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
ایودھیا میں واقع بابری مسجد کو 1992 میں شہید کیے جانے کے بعد بھارت میں بڑے پیمانے پر ہندو مسلم فسادات ہوئے تھے۔جس میں تقریباً 2 ہزار افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔
انتہا پسند ہندو اس مقام پر ہندو دیوتا رام کا نیا مندر تعمیر کرنا چاہتے ہیں۔بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے 2014 میں انتخابات سے قبل اس مقام پر مندر تعمیر کرنے کا وعدہ کیا تھا۔جس کی وجہ سے انہیں انتہا پسند ہندوؤں کے بڑے پیمانے پر ووٹ ملے تھے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2VdNiyr
0 comments: