منگل کی سہ پہر اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کیئے گئے فیصلوں کے بارے میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے معاون خصوصی نے کہاکہ کابینہ نے توانائی کے مسئلے کا تفصیلی جائزہ لیا ہے اور توانائی ڈویژن کو رمضان المبارک کے دوران سحر و افطار کے اوقات میں لوڈشیڈنگ نہ کرنے کی ہدایت کی۔
انہوں نے کہاکہ کابینہ نے گزشتہ اجلاس کے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کوتوثیق کی۔
فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ وزیر تعلیم شفقت محمود نے کابینہ کو تیس ہزار مدارس کو قومی دھارے میں لانے سے متعلق اقدامات کے بارے میں بتایا۔
انہوں نے کہاکہ انھیں وزارت سے مربوط کیاجائے گا اوروہ آزادانہ طورپر کام کریںگے۔
وزیرتعلیم نے کابینہ کو بتایاکہ ان مدارس کی ایک ہی جگہ رجسٹریشن اوران کو فراہم کیئے جانے والے فنڈز کی نگرانی ضروری ہے۔
وزارت تعلیم ان مدارس میں زیرتعلیم غیرملکی طالب علموں کو تعاون اور سہولتیں بھی فراہم کرے گی۔
اس کے علاوہ مدارس کے طلباء کی پیشہ وارانہ تربیت اور استعداد کار انھیں گریجویشن کے بعد روزگار کمانے کا موقع فراہم کرنے کیلئے بھی ضروری ہے۔
کابینہ نے پاکستان اور برازیل کے درمیان تکنیکی تعاون کے بارے میں معاہدے کی توثیق کی۔
اجلاس میں سیکورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن کی سالانہ رپورٹ کی بھی منظوری دی گئی جو کابینہ کوپیش کی جائے گی۔
وزیراعظم کی معاون خصوصی نے کہاکہ کابینہ نے وزارتوں اور سرکاری شعبے کے اداروں میں انٹرٹیمنٹ اور تحائف کیلئے بجٹ ختم کرنے کی بھی منظوری دی اجلاس میں ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کے قائم مقام چیئرمین کی مدت میں توسیع کی منظوری دی گئی ۔
کابینہ نے یہ فیصلہ بھی کیاکہ تین ماہ بعد کوئی اضافی چارج نہیں دیاجائے گا اور تمام وزارتوں اور ڈویژنوں میں تمام آسامیوں کوپرکیاجائے گا۔
توانائی کے وزیرعمرایوب نے اس موقع پرگفتگوکرتے ہوئے کہاکہ بجلی چوری کے مسئلے پر بڑی حد تک قابوپالیاگیاہے۔
انہوں نے کہاکہ ملک بھرکے کل آٹھ ہزارسا ت سوتراسی فیڈرز میں سے اسی فیصدپرکوئی لوڈشیڈنگ نہیں کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ وہ سحراورافطارکے دوران ان ساٹھ فیڈروں پربھی بجلی فراہم کرناچاہتے تھے جو لوڈ مینجمنٹ کے تحت آتے ہیں لیکن لائن لاسز اورچوری کی وجہ سے ایساممکن نہیں ہوسکتا۔
عمرایوب نے کہاکہ گزشتہ پانچ ماہ کے دوران بجلی چوروں کے خلاف بھرپور مہم کے دوران اکسٹھ ارب روپے وصول کئے گئے ہیں۔
اس مہم کے دوران چارہزاردوسوپچیس افراد کو گرفتار کیا گیا اور نادہندگان کے خلاف ستائیس ہزار مقدمات دائر کئے گئے۔
عمرایوب خان نے کہاکہ گزشتہ حکومت گردشی قرضے کی مد میں چارسوپچاس ارب روپے کابوجھ چھوڑ کرگئی۔
انہوں نے کہاکہ امیدہے کہ آئندہ دوسال میں اس بوجھ میں کمی کی جائے گی۔
انہوں نے کہاکہ لائن لاسز پر قابو پانے کے لئے آئندہ چار سال میں الیکٹرک میٹرنگ کو یقینی بنایا جائے گا۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2JokDnO
0 comments: