
جمعرات کے روز اسلام آباد میں اپنی ہفتہ وار نیوز بریفنگ کے دوران دفتر خارجہ کےترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے سندھ طاس معاہدے کے بارے میں بھارتی قیادت کے حالیہ بیانات پر شدید ردعمل ظاہر کیا۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور بھارت دونوں نے معاہدے پر دستخط کئے ہیں تاہم یہ بات افسوسناک ہے کہ بھارت اس کی خلاف ورزی کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم عالمی بنک کے ساتھ تنازعے کے حل کے طریقہ کار میں شامل رہے تاہم بد قسمتی سے یہ معاملہ حل نہیں کیاگیا۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان کی خواہش ہے کہ سندھ طاس معاہدہ برقرار رہے اور اس کا تنازعات حل کرنے کا طریقہ کار آگے بڑھے۔ ترجمان نے اس موقف کااعادہ کیاکہ پاکستان بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتا ہے۔
ایک سوال پر ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ پاکستان مظلوم کشمیری عوام کی حالت زار کو اجاگر کرنے کےلئے تمام عالمی فورموں پر مسئلہ کشمیر کو تسلسل کے ساتھ اٹھارہا ہے۔
پاکستان کی حدود میں افغانستان سے ہونے والے دہشت گردی کے حملوں کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے ایسے بدنام عناصر کی مسلسل موجودگی کے حوالے سے افغانستان کو اپنے سخت تحفظات سے آگاہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے افغان حکومت پرزور دیا ہے کہ وہ ایسے عناصر کےخلاف کارروائی کرے۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ افغانوں کے اپنے طور پر شروع کردہ اور انہی کی سرپرستی میں امن عمل کے ذریعے افغان تنازعے کے پر امن حل کی حمایت کی ہے۔
ایک اور سوال پر ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کےخلاف جنگ میں شدید متاثر ہوا اور وہ اس ناسور کےخاتمے کےلئے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔
ایک سوال پر ترجمان نے آسیہ بی بی کی کینیڈا روانگی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ آزاد شہری ہے اور اس نے اپنی مرضی سے ملک چھوڑا ہے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2PX58Ex
0 comments: