غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق تھریسا مے نے کہا کہ سیکریٹری دفاع ’اپنے عہدے پر فرائض انجام دینے میں اعتماد‘ کھو چکے ہیں اس لیے اب پینی مورڈانٹ بطور سیکریٹری دفاع عہدہ سنبھالیں گے۔
ہواوے کمپنی کو برطانیہ میں '5 جی' نیٹ ورک بنانے کے لیے محدود پیمانے پر مدد فراہم کرنے سے متعلق رپورٹس کے بعد انکوائری ہوئی۔
انکوائری میں سیکریٹری دفاع کو مورد الزام ٹھہرایا گیا کہ انہوں نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں ہونے والے فیصلے کو افشا کیا۔
دوسری جانب گیون ولیمسن نے ’پرزور انداز‘ میں خفیہ معلومات افشا کرنے کے الزام کو مسترد کیا۔
بتایا گیا کہ تھریسامے میں نے برطرف کیے گئے سیکریٹری دفاع سے حال میں ملاقات کے دوران ان سے کہا تھا کہ ایسے ’ٹھوس شواہد‘ ملے ہیں جس سے معلوم ہوتا ہے کہ سیکریٹری دفاع ہی نے خفیہ معلومات افشا کیں۔
ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ سے جاری اعلامیے میں سیکریٹری دفاع کو برطرف کیے جانے کی تصدیق کی گئی۔
تھریسامے کے مراسلے کے جواب میں برطرف سیکریٹری دفاع نے کہا کہ ’وہ پراعتماد ہیں کہ انکوائری میں ان کے عہدے کو نشانہ بنایا گیا‘۔
انہوں نے کہا کہ ’میں خراج تحسین پیش کروں گا کہ آپ مجھ سے استعفیٰ طلب کریں لیکن استعفیٰ دینے کا مطلب ہوگا کہ میں، میری ٹیم اور میرا اسٹاف قصوروار ہیں جبکہ ایسا نہیں ہے‘۔
واضح رہے کہ تھریسامے نے 23 اپریل کو ہونے والے سلامتی کونسل کے اجلاس سے متعلق معلومات افشا ہونے کے واقعے کو ’انتہائی خطرناک اور مایوس کن قرار‘ دیا تھا۔
ڈیلی ٹیلی گراف نے ہواوے کمپنی کے فیصلے اور کابینہ نے کمپنی کے ساتھ معاہدے کو ممکنہ طور پر نیشنل سیکیورٹی کے لیے خطرہ قرار دیا تھا جس کے بعد نیشنل سیکیورٹی کونسل لیک پر انکوائری کی گئی تھی۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2XZDHwI
0 comments: