
درحقیقت انڈے کھانا معمول بنانا عمر بڑھنے سے آنکھوں کے پٹھوں میں آنے والی تنزلی (اے ایم ڈی) سے تحفظ فراہم کرتا ہے، اے ایم ڈی دنیا بھر میں 50 سال سے زائد عمر کے افراد میں اندھے پن کا باعث بننے والی سب سے عام وجہ ہے، اسی طرح بینائی میں کمزوری کا امکان بھی کم ہوتا ہے۔
یہ بات آسٹریلیا میں ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
طبی جریدے جرنل کلینیکل نیوٹریشن میں شائع تحقیق کے دوران ساڑھے 3 ہزار سے زائد افراد کا جائزہ 15 سال تک لیا گیا اور دریافت کیا گیا ہفتہ بھر میں 2 سے 4 انڈے کھانے والوں میں درمیانی عمر میں اے ایم ڈی کا خطرہ 49 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔
انڈے قدرتی طور پر کیروٹین لیوٹین اور zeaxanthin سے بھرپور ہوتے ہیں جو بینائی کے لیے فائدہ مند ہونے کے ساتھ اے ایم ڈی کو پھیلنے سے روکتے ہیں۔
اس سے قبل بھی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا تھا کہ انڈوں میں موجود لیوٹین بینائی کو درست رکھنے کا ذمہ دار ہوتا ہے جبکہ اس کی کمی آنکھوں کے ٹشوز میں تباہ کن تبدیلیاں لاتی ہے اور بینائی کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔
انڈے کی زردی میں کیلشیم اور آئرن کی مقدار بہت زیادہ پائی جاتی ہے، جبکہ سفیدی میں پروٹین شامل ہے۔
اہم بات یہ ہے کہ انڈوں کو کسی بھی موسم میں کھایا جاسکتا ہے اور یہ تاثر غلط ہے کہ گرمیوں میں انڈے کھانا صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔
یہ بات صحیح ہے کہ انڈے سے جسم میں گرمی پیدا ہوتی ہے، اور زیادہ کھانے سے نظام ہاضمہ متاثر ہوسکتا ہے، لیکن اگر انڈے کو صحیح مقدار میں کھایا جائے تو اس کا کوئی نقصان نہیں۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2Wvn0cd
0 comments: