
تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات میں پیش رفت سامنے آئی ، سابق صدر آصف زرداری کی فرنٹ کمپنی کا منیجر بھی نیب کی گرفت میں آگیا۔
نیب کا کہنا ہے جنرل مینجرٹرے کام سلیم فیصل جعلی اکاؤنٹس کیس کااہم ملزم ہے، سلیم فیصل کی گرفتاری پارک لین کمپنی کیس میں عمل میں لائی گئی ہے، ملزم ٹیرے کام کمپنی بھی جعلی اکاؤنٹ کیس میں ملوث ہے۔
نیب حکام نے بتایا ملزم نے پیراتھون کمپنی کوکرپشن سے قرض دلوانےمیں معاونت کی، پیراتھون کمپنی کوقرض دلوانےکیلئے پراپرٹی کا زیادہ تخمینہ لگایاگیا، فرضی کمپنی پیراتھون کودھوکا دہی سے ڈیڑھ ارب کاقرض دلوایاگیا۔
بعد ازاں قومی احتساب بیورو نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار ملزم سلیم فیصل کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کے روبرو پیش کیا اور ملزم کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔
نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم پر کرپشن کے الزامات ہیں اس لیے تفتیش کےلئے جسمانی ریمانڈ دیا جائے، نیب کے مطابق ملزم محمد سلیم فیصل ایم ایس ٹریکام کا جنرل منیجر تھا جس نے جائیدادوں کا تخمینہ زیادہ ریٹ پر لگایا تھا۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے استفسار کیا کہ اس کیس کے دوسرے ملزم محمد اقبال نوری کا ریمانڈ کب تک ہوا ؟ آپ کے ساتھی اقبال نوری کے ساتھ ہی دوبارہ پیش کر دیا جائےگا۔
جس کے بعد عدالت نے ملزم کو 13 دن کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔
گزشتہ روز نیب نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں پارک لین کی فرنٹ کمپنی کے ڈائریکٹراقبال خان نوری کو گرفتار کیا تھا ، یہ کمپنی آصف زرداری پارک لین کمپنی کے لئے کام کرتی ہے، ملزم نے کرپشن سے پیسوں میں ساڑھے 3ارب کااضافہ کیا۔
خیال رہے سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر سماعت ہیں اور آصف زرداری نے 29 اپریل تک جعلی اکاؤنٹس کیس میں عبوری ضمانت حاصل کر رکھی ہے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2Xr7sGp
0 comments: