Tuesday, April 30, 2019

کڑوی دوا رفع دفع، اب پھول کھائیں مزے سے

پھولوں کو دوا کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے
پھولوں کی خوشبو کے ساتھ ساتھ ان کی خوبیوں بھی بےمثال ہیں، بعض پھولوں کو دوا کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

گلاب

یہ پھول پھولوں کا بادشاہ کہلاتا ہے ۔

اس سے گلقندتیار ہوتا ہے جو قبض کی شکایت میں مفید ہے۔ اس کے پھول کے زیرے کو پیس کر پانچ گرام مقدار میں دست روکنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے ۔عرق گلاب دکھتی ہوئی آنکھوں میں ڈالنے سے آرام آجاتا ہے ۔شربت گلاب دل گھبرانے کی شکایت میں بے حد مفید ہے۔

گل گڑھل

اس کا پودا اکثر باغوں میں لگا ہوتا ہے ۔

گل گڑھل بالوں کو لمبا اور سیاہ کرتا ہے ، تیلوں میں گڑھل کے بیچ پانچ گرام کھانے سے پیشاب میں جلن اور سوزش ختم ہو جاتی ہے ۔

اس پھول کیت ازہ پتیوں کو پانی میں جوش دے کر شکر ملا کر کھانسی ،حلق کی خراش اور پیشاب کی بعض کایات میں استعمال کیا جاتا ہے۔خشک پھولوں کا سفوف پانچ گرام کی مقدار میں روزانہ صبح نہاز منہ استعمال کرنا جریان اور بدخوانی میں مفید ہے ۔

گل داؤدی

اس پھول کے جو شاندے کے استعمال سے گردے اور مثانے کی پتھری نکل جاتی ہے ۔سخت قسم کے بلغمی ورم ختم کرنے کے لیے اس کا مرہم بہت مفید ہے۔

120گرام گل داؤدی ،ساٹھے تین گرام سونف اور ڈیڑھ گرام زیدہ سفید کوٹ کر پانی میں اتنا پکائیں کہ تمام چیزیں مرہم کی طرح ہو جائیں۔بلغمی ورم تحلیل کرنے کے لیے یہ مرہم مفید ہے۔

سورج مکھی

اسے گل آفتاب پرست بھی کہاجاتا ہے ۔کیونکہ یہ ہر وقت اپنا رخ سورج کی طرف رکھتا ہے حالانکہ یہ بات غلط ہے ۔اس پھول کو سرکے میں ملا رک سات رو ز تک عرق النساء(ٹانگ کا درد جو کولہے سے شروع ہو کر پنڈلی تک آتا ہے )پر لیپ کرنے سے فائدہ ہوتاہے۔

پیٹ کے کیڑے نکالنے کے لیے اس کے بیجوں کی دوسے چار گرام تک کی پھنکی دو دن تک دن میں دو بار دینی چاہیے۔

تیسرے دن آرنڈی کا تیل استعمال کرائیں۔

گل سدابہار

اس کے پھول دو قسم کے ہوتے ہیں۔ ایک گلابی اور دوسرے سفید۔اس کے پتے مہندی کے پتوں کے ساتھ پیس کرلگانے سے کارش میں فائدہ ہوتا ہے ۔یہ پھیپھڑوں کے امراض اور کھانسی وغیرہ میں مفید ہے ۔دست اور پیچش روکنے کے لیے اس کے تازہ پتے ستائیس گرام کی مقدار میں پانی سے کھانا بہت مفید ہے ۔

جدید تحقیق کے مطابق اس کی پتیاں ذیابیطس میں مفید پائی گئی ہیں۔

کنیر
اس درخت کی دو اقسام ہیں ۔ایک میں سرخ پھول لگتے ہیں اور دوسرے میں سفید۔سفید قسم کم یاب اور زہریلی ہوتی ہے ۔کنیر کے پھولوں کا لیپ بنا کر چہرے پر لگانے سے رنگت نکھر جاتی ہے اس کے پھولوں یا پتوں کو باریک پیس کر نسوار کی طرح سونگھنے سے چھنکیں آتی ہیں اور بند نزلہ خارج ہو کر درد سر کی شکایت دور ہو جاتی ہے ۔

اس کا تیل پرانی خارش میں مفید ہے۔ پتوں کا جوشاندہ بنا کر اس میں روغن زیتون پکائیں کہ پانی جل کر صرف تیل باقی رہ جائے۔ یہ عمل ایسی خارش میں مفید ہے جو طویل مدت سے ہو اور کھجاتے کھجاتے کھال موٹی ہوگئی ہو۔

 



from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2UPFJxt

0 comments:

Popular Posts Khyber Times