Tuesday, April 2, 2019

بریگزٹ: برطانوی پارلیمان ایک بار پھرفیصلہ کرنے میں ناکام

بریگزٹ: برطانوی پارلیمان ایک بار پھرفیصلہ کرنے میں ناکام
برطانیہ کے ارکان پارلیمان ایک بار پھر بریگزٹ کے اگلے مرحلے کے حوالے سے تجاویز پر اتفاقِ رائے میں ناکام ہو گئے ہیں۔

برطانوی دارالعوام میں یورپی یونین سے انخلا کی چار قراردادوں پر ووٹ دیا گیا،جن میں کسٹم یونین اور برطانیہ کو ناروے طرز پر سنگل مارکیٹ میں رکھنے کی تجاویز شامل تھیں، لیکن ان میں سے کسی بھی قرارداد کو اکثریت حاصل نہ ہو سکی،ووٹنگ پر کسی قسم کی کوئی قانونی پابندی نہیں تھی لہٰذا حکومت پر ان تجاویز کو اپنانے کے لیے دباؤ نہیں ڈالا گیا۔

برطانیہ کی پارلیمان میں وزیر اعظم ٹریزا مے کے بریگزٹ معاہدے کو دو مرتبہ تاریخی فرق سے مسترد کیا جا چکا ہے۔ یہ معاہدہ وزیراعظم ٹریزا مے اور یورپی یونین کے بیچ طے پایا تھا۔ جمعے کے روز ارکان پارلیمان نے ایک بار پھر ٹریزامے کے یورپی یونین سے انخلا کے منصوبے کی مخالفت کی تھی۔

ٹریزا مے کے پاس اب 12 اپریل تک کا وقت ہے جس کے دوران وہ یا تو یورپی یونین سے منصوبے پر عمل درآمد کے لیے مزید وقت مانگیں گی یا پھر برطانیہ کو بغیر کسی معاہدے کے یورپی یونین سے نکلنا پڑے گا۔ برطانیہ میں نئے انتخابات کی کال بھی متوقع ہے۔

صبر کا پیمانہ لبریز ہورہا ہے:صدر یورپی کمیشن

ادھر کمیشن کے صدر جون کلاڈ جنکر نے بریگزٹ سے متعلق برطانوی حکام کو تنبیہ کرتے ہوئے جلد لائحہ عمل طے کرنے پر زور دیا ہے، یورپی کمیشن کے صدر نے برطانوی حکام کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اب یورپی یونین کے صبر کا پیمانہ لبریز ہورہا ہے۔

ایک اطالوی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے جان کلاڈ کا کہنا تھا کہ برطانوی حکومتی رہنماؤں سے اچھے تعلقات ہیں لیکن بریگزٹ کے حوالے سے اب صبر کا دامن چھوٹ رہا ہے۔

برطانوی پارلیمنٹ مستقبل میں کچھ اچھا فیصلہ کریں۔ پوچھے گئے ایک سوال پر یورپی کمیشن کے صدر نے بتایا کہ بریگزٹ سے متعلق دوسرا ریفرنڈم کرانا برطانیہ کا معاملہ ہے۔ برطانیہ کے یورپی یونین سے انخلا کی نئی تاریخ بارہ اپریل ہے اور لندن حکومت کو اس تاریخ سے قبل بریگزٹ کے لیے نیا لائحہ عمل طے کرنا ہے۔



from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2uGCm1a

0 comments:

Popular Posts Khyber Times