Saturday, April 13, 2019

85 ارب کی کرپشن کا الزام لگایا گیا، میں نے ایک ایک پائی کا حساب دیا: حمزہ شہباز

حمزہ شہباز
مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز شریف نیب پر برس پڑے، کہا کل تین گھنٹے نیب دفتر میں بیٹھ کر آیا ہوں، اب پھر بلایا جا رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق حمزہ شہباز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’کل تین گھنٹے نیب میں بیٹھ کر آیا ہوں، اب پھر بلایا جا رہا ہے، میری بہنوں اور بیمار والدہ کو بھی نوٹس بھیج دیا گیا، کیا مہذب معاشرے میں ماں بیٹیوں کو نوٹس بھیجے جاتے ہیں۔‘

حمزہ شہباز نے کہا ’نیب نے عدالت میں کہا کہ حمزہ شہباز کی گرفتاری اتنی ضروری نہیں، وہ تعاون کر رہے ہیں۔‘

لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ایک کال اپ نوٹس کی سیاہی خشک نہیں ہوئی اور اب ان کی بہنوں رابعہ اور جویریہ کو بھی نوٹس بھیج دیا گیا ہے، شہباز شریف کو صاف پانی کیس میں بلایا گیا اور گرفتار آشیانہ اسکینڈل میں کیا گیا، کہتے تھے شہباز شریف کرپٹ ہیں، کہاں گئیں وہ 56 کمپنیاں، ان کے خلاف کچھ بھی ثابت نہیں ہوا، اثاثوں سے زائد آمدن کا کیس پرانا ہے، اچانک اتنی تیزی کیوں آئی۔

حمزہ شہباز نے کہا ’ڈی جی نیب لاہور نے کہا آپ نے ضمانت کی درخواست کیوں دی، ہم تو آپ کو گرفتار نہیں کرنا چاہتے، آپ حکومت سیٹلمنٹ کرلیں، آپ کو بار بار بلانا اچھا نہیں لگتا، حکومت سے ڈیل کیوں نہیں کر لیتے۔‘

انھوں نے کہا کہ مجھ پر 85 ارب کی کرپشن کا الزام لگایا گیا، میں نے ایک ایک پائی کا حساب دیا، سب کچھ ڈکلیئر کیا، نواز شریف کی بیماری کا مذاق اڑایا جاتا ہے، عدالتوں سے گزارش ہے کہ مجھے اور نیب کو ایک ساتھ بلائیں، ہمارے ساتھ بد سلوکی ہو رہی ہے۔

واضح رہے کہ نیب اہل کار نوٹس وصولی کے لیے شہباز شریف کی بیٹی کے گھر گئے، جس پر نون لیگ کی رہنما مریم اورنگزیب نے غلط بیانی کرتے ہوئے میڈیا کو گمراہ کیا، انھوں نے کہا کہ شہباز شریف کی بیٹی کے گھر پر چھاپا مارا گیا اور پولیس نے محاصرہ کر لیا ہے، جب کہ حقیقت اس کے برعکس نکلی۔



from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2XaLF5Y

Related Posts:

0 comments:

Popular Posts Khyber Times