
آمدن سے زائد اثاثہ جات اور آف شور کمپنی کیس میں گرفتار پی ٹی آئی کے رہنما علیم خان کو9 روزہ جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے پر احتساب عدالت کے جج نجم الحسن کے روبرو پیش کیا گیا، اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔
سماعت میں عدالت نے استفسار کیا بتائیں تفتیش کاکیا بنا؟ جس پر نیب پراسیکیوٹر نے بتایا تفتیش ابھی جاری ہے، عدالت نے کہا بتایاجائے آخرکب تک تفتیش مکمل ہوگی۔
نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا بہت سا ریکارڈ ابھی علیم خان سےلیناہے، تمام ریکارڈ نیب کو دے دیا اب کوئی ریکارڈ نہیں رہتا، تفتیش جاری ہے اس میں جلدبازی نہیں کر رہے۔
عدالت نے ریمارکس میں کہا آپ یہ کہنا چاہتے ہیں اس کیس میں ابھی کیا جلدی ہے، فائنل رپورٹ کوتیزی سےمکمل کرکے پیش کرنا آپ کا فرض ہے۔
احتساب عدالت نے علیم خان کےجوڈیشل ریمانڈمیں20اپریل تک توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پرنیب کو حتمی رپورٹ پیش کرنےکی ہدایت کردی اور کہا تفتیش کوجلدمکمل کریں آپ بہت سست روی سےکام کررہےہیں۔
گزشتہ سماعت میں عدالت نے علیم خان خان کے ریمانڈ میں 11 اپریل تک کی توسیع کرتے ہوئے نیب سے علیم خان کیخلاف کیس میں حتمی رپورٹ طلب کر لی تھی اور تفتیشی افسرکوجلد حتمی رپورٹ مکمل کرنے کاحکم دیاتھا۔
عدالت نے ریمارکس دیے تھے کہ 2 ماہ گزرگئے ابھی تک تفتیش کیوں مکمل نہیں ہوئی، ایک شخص کو بغیر چالان جیل میں نہیں رکھا جاسکتا، ایسا نہیں ہو سکتا کسی کو جیل میں ڈال دیا جائے اوروہ پڑا رہے۔
واضح رہے 6 فروری کو علیم خان کوآمدن سے زائداثاثےاورآف شورکمپنیاں بنانےکےالزام میں نیب نےگرفتارکیا تھا، نیب کی جانب سے گرفتاری کے بعد علیم خان نے اپنا استعفیٰ وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کو بھجوا دیا تھا، علیم خان کا کہنا تھا کہ مقدمات کا سامنا کریں گے، آئین اورعدالتوں پریقین رکھتے ہیں، مجھ پر آمدن سے زائد اثاثوں کا نہیں، آفشور کمپنیوں کا مقدمہ ہے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2G4mY44
0 comments: