
سندھ اسمبلی کی جانب سے پی اے سی میں ذمہ دارای ادا کرنے والے اراکین اسمبلی کے نام جاری کیے گئے تاہم شرجیل میمن نے رکنیت سے ہاتھ اٹھاتے ہوئے اپنا استعفیٰ پیش کردیا۔
19 مارچ کو جاری ہونے والے نوٹیکفیشن میں 7 اراکین سندھ اسمبلی کو کمیٹی کے لیے نامزد کیا گیا جن میں غلام قادر چانڈیو، فریال تالپور، شرجیل انعام، محمد قاسم سومرو، عبدالکریم سومرو،سید فرخ احمد شاہ اور گہنورعلی خان اسران کے نام شامل تھے۔
شرجیل میمن نے اپنے مراسلے میں کہا کہ ’اگرچہ بطور رکن سندھ اسمبلی یہ امر قابل فخر ہے کہ مجھے انتہائی اہم کمیٹی کا رکن منتخب کیا گیا لیکن موجودہ حالات میں جبکہ نیب میں ٹرائل کا سامنا ہے، میں پی اے سی کا رکن بن کر فرائض انجام نہیں دے سکتا‘۔
خیال رہے کہ پیپلز پارٹی کے نائب چیئرمین آصف علی زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور کو جعلی بینک اکاؤٹنس کیس کا سامنا ہے تاہم تاحال کوئی اطلاع نہیں کہ فریال تالپور نے بھی پی اے سی کی رکنیت سے مستعفیٰ ہو رہی ہیں۔
خیال رہے کہ سابق صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن، اُس وقت کے صوبائی سیکریٹری اطلاعات، ڈپٹی ڈائریکٹر انفارمیشن ڈپارٹمنٹ اور دیگر پر 15-2013 کے دوران سرکاری رقم میں 5 ارب 76 کروڑ روپے کی خورد برد کے الزام میں تحقیقات جاری ہیں۔
گزشتہ برس 23 اکتوبر کو سندھ ہائی کورٹ نے صوبائی محکمہ اطلاعات میں 5 ارب 76 کروڑ روپے کی مبینہ بدعنوانی کے معاملے پر شرجیل انعام میمن سمیت 13 ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی جس کے بعد نیب کی ٹیم نے انہیں عدالت سے باہر آتے ہی گرفتار کرلیا تھا۔
اس کے علاوہ 14 مئی 2018 کو سندھ ہائی کورٹ نے پی پی پی کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن کی ضمانت کی درخواست ایک مرتبہ پھر مسترد کردی تھی۔
گزشتہ دنوں سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے کرپشن کیس میں گرفتار پیپلز پارٹی) کے رہنما شرجیل انعام میمن کی درخواست ضمانت پھر سے مسترد کردی تھی۔
نیب پراسکیوٹر منصف جان نے عدالت کو بتایا تھا کہ شرجیل میمن مئی سے ضیاء الدین ہسپتال میں زیر علاج ہیں جیسے سب جیل کا درجہ دیا گیا ہے۔
مزیدپڑھیں: شرجیل انعام میمن کی درخواست ضمانت ایک مرتبہ پھر مسترد
انہوں نے کہا تھا کہ آغا خان ہسپتال کی رپورٹ کے مطابق شرجیل میمن کو کوئی خاص مرض نہیں اور ہسپتال کی رپورٹ میں ملزم کو فزیو تھراپی کروانے کی تجویز دی تھی۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2HFIiiS
0 comments: