
خبر رساں اداروں کے مطابق اس قدرتی آفت کی زد میں آ کر مرنے والوں کی تعداد کم از کم بھی تئیس ہے اور ان میں بچے بھی شامل ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ سب سے زیادہ جانی اور مالی نقصان ریاست الاباما میں ہوا۔ وہاں مرنے والوں کی تعداد کم از کم بھی چودہ بتائی جا رہی ہے۔
اس ریاست میں لی کاؤنٹی کو سب سے زیادہ نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔ حکام نے بتایا کہ ملبے اور تباہ ہو جانے والے گھروں کے ملبے تلے دبے افراد کی تلاش جاری ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ اس کاؤنٹی میں تمام تعلیمی ادارے بھی بند کر دیے گئے ہیں۔
لی کاؤنٹی کے شیرف جے جونز نے نشریاتی ادارے ’سی این این‘ کو بتایا، ’’مسئلہ اُس مقام پر جمع ہونے والے ملبے کے ڈھیر ہیں، جہاں بہت سے گھر موجود تھے۔ مجھے اتنے بڑے پیمانے پر تباہی کی کوئی مثال یاد نہیں۔‘‘
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے، ’’ٹورناڈوز اور طوفان واقعی تباہ کن ہوتے ہیں اور ان کا خطرہ بدستور موجود ہے۔ مرنے والوں، متاثرہ اور زخمی افراد کے اہل خانہ، خدا آپ سب کی حفاظت کرے۔‘‘
ریاست جارجیا میں بھی اس طوفانی آندھی نے بجلی کے نظام کو مفلوج کر دیا اور اس دوران اکیس ہزار سے زائد صارفین کو بجلی کی فراہمی منقطع ہو گئی۔ بتایا گیا ہے کہ اس ریاست میں بھی ایک ٹورناڈو ریکارڈ کیا گیا۔ اس موقع پر چلنے والی طوفانی ہواؤں کی رفتار 218 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی۔
لی کاؤنٹی کے شہری دفاع کے ادارے نے بتایا کہ ان تباہ کن ٹورناڈوز سے متعلق انتباہ جاری کر دیا گیا تھا اور علاقے کے افراد کو انتہائی محتاط رہنے کی تنبیہ بھی کی گئی تھی، ’’تاہم اس کے باوجود ایسا دکھائی دیتا ہے کہ حفاظتی اقدامات میں شاید کچھ کمی رہ گئی تھی۔‘‘
اس موقع پر الاباما کی خاتون گورنر کے آئیوی نے ریاست کے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ موسم کے مزید شدید ہونے کا امکان ابھی موجود ہے، ’’ تئیس فروری کو آنے والے طوفان کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کے لیے ہنگامی حالت نافذ کی گئی تھی، جس کی مدت میں اب توسیع کر دی گئی ہے۔‘‘
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2VxAALf
0 comments: