
وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں 20 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا اور کئی کی منظوری دی گئی جب کہ اجلاس میں ملکی سیاسی اور معاشی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا۔
وزیراعظم عمران خان ملائیشین وزیراعظم مہاتیر محمد کے دورے سے متعلق کابینہ کو اعتماد میں لیا جب کہ وزیر خزانہ اسد عمر ملائیشیا کے ساتھ ہونے والے معاہدوں پر بریفنگ دی۔
وفاقی کابینہ نے لاہور سے نئی دلی بس سروس میں توسیع کی منظوری دے دی جب کہ کابینہ نے سرمایہ کاری بورڈ کی تشکیل نو سے متعلق سمری اور کراچی انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ بورڈ کی سمری بھی منظوری کرلی۔
وفاقی کابینہ نے معاملے پر دس رکنی پربندھک کمیٹی تشکیل دے دی، کرتارپورراہداری نومبرمیں کھلے گی جبکہ نئی سول ایوی ایشن پالیسی کی منظوری بھی دی گئی۔ جس کا مقصد ہوابازی صنعتوں کو بحالی کرنا ہے۔
مسافر طیارے درآمدکی مدت بارہ سال سے بڑھا کر اٹھارہ سال اور تیس سال پرانا کارگو طیارہ درآمد کرنے کی بھی منظوری دی گئی جبکہ سیاحوں کے لیے بہت سے علاقوں میں اجازت کی شرط ختم اور بلیو ایریا سمیت تجارتی مراکز میں بلند عمارتوں کیلئے این او سی کی شرط بھی ختم کردی گئی ہے۔
اجلاس میں مختلف اداروں میں تقرریوں کی منظوری ایجنڈے میں شامل تھی جبکہ پی ٹی ڈی سی میں غیر قانونی بھرتیوں کا معاملہ بھی زیرِ غور آیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعظم نے کہا تھا کہ قوم کو تین ہفتے میں بڑی خوش خبری دیں گے، کراچی میں سمندر کے اندر ایشیا کا سب سے بڑا تیل اور گیس کا ذخیرہ دریافت ہو رہا ہے، تیل و گیس کے ذخائر اتنے ہوں گے کہ کسی سے تیل لینے کی ضرورت نہیں ہوگی، قوم دعا کرے، یہ دریافت ملک کی تقدیر بدل دے گی۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2FwcPgo
0 comments: