Thursday, March 21, 2019

حسن علی کو ورلڈ کپ میں دھوم مچانے کیلیے بے چینی سے انتظار

پیسر حسن علی
پیسر حسن علی پی ایس ایل کے بعد ورلڈ کپ میں بھی دھوم مچانے کیلیے پُرعزم ہیں۔ انھوں نے کہا کہ میں پی ایس ایل کے ایلیمنیٹر ٹو میں اسلام آباد یونائیٹڈ کیخلاف اسپیل کو یادگار سمجھتا ہوں کیونکہ فائنل تک رسائی کیلیے فتح کے سوا کوئی راستہ نہیں تھا۔

حسن علی کا کہنا ہے کہ کوئی بھی کھلاڑی 12ماہ یکساں معیار کی کارکردگی نہیں دکھا سکتا،مجھے فٹنس کے کوئی مسائل نہیں تھے، کیریئر میں اتار چڑھاؤ آتے رہتے ہیں، جنوبی افریقہ سے سیریز میں توقعات کے مطابق پرفارم نہیں کرسکا لیکن ہمت نہیں ہاری، میں نے سخت محنت کی اور ردھم دوبارہ حاصل کرلیا،

انھوں نے کہا کہ میں پی ایس ایل کے ایلیمنیٹر ٹو میں اسلام آباد یونائیٹڈ کیخلاف اسپیل کو یادگار سمجھتا ہوں کیونکہ فائنل تک رسائی کیلیے فتح کے سوا کوئی راستہ نہیں تھا، لیوک رونکی سمیت اہم وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب رہا، اپنی ٹیم پشاورزلمی کیلیے کارکردگی دکھانے پر خوش ہوں۔

چیمپئنزٹرافی میں تباہ کن بولنگ سے ٹائٹل فتح میں اہم کرنے والے حسن علی نے کہا کہ ہم انگلینڈ کی کنڈیشنز میں 3، 4 سال سے کھیل رہے ہیں۔ یہی تجربہ ورلڈکپ میں کام آئے گا، میگا ایونٹ سے قبل وہاں میزبان ٹیم کیخلاف ون ڈے سیریز میں بھی گرین شرٹس کو تیاری کا اچھا موقع مل جائے گا،کھلاڑیوں کا مورال بلند ہے،فتوحات سے اعتماد مزید بڑھانے کی کوشش کریں گے۔

پیسر نے آسٹریلیا سے ون ڈے سیریز میں آرام دینے کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ سلیکٹرز، کوچ اور کپتان نے باہمی مشاورت سے فیصلہ کیا، ہم انسان ہیں مشینیں نہیں، میںگزشتہ 6ماہ سے تینوں فارمیٹ میں مسلسل کھیل رہا ہوں، میرے لیے آرام کرنا ضروری ہو گیا تھا، اب ولڈکپ جیسے بڑے چیلنج سے قبل ذہنی اور جسمانی طور پر تازہ دم ہو جاؤں گا۔

حسن علی نے واضح کیاکہ وکٹ کا جشن منانے کیلیے منفرد انداز سے فٹنس مسائل پیدا نہیں ہوتے، پیسر نے کہاکہ میں نے پرستاروں کیلیے یہ انداز اپنایا تھا،اللہ تعالیٰ نے عزت دی،بچے، بوڑھے سب اس کو پسند کرتے ہیں،زوردار ایکشن کی وجہ سے کبھی فٹنس کا مسئلہ نہیں ہوا،پٹھوں میں کھچاوٹ تو ایک کروٹ سوئے رہنے سے بھی ہوجاتی ہے، بعض اوقات بولنگ کرتے ہوئے بھی کھلاڑیوں کی گردن اکڑجاتی ہے،اس کا جشن منانے کے ایکشن کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔

فارم میں واپسی کیلیے رہنمائی پر حسن علی بولنگ کوچ اظہر محمود کے شکر گزار ہیں، پیسر نے کہاکہ کارکردگی میں بہتری اور اعتماد کی بحالی میں ’’اجو بھائی‘‘ نے اہم کردار ادا کیا، انھوں نے مجھے سمجھایاکہ کیریئر میں اچھا بُرا وقت آتا ہے اپنا حوصلہ جوان رکھو، بولنگ کوچ نے کلائی کی پوزیشن سمیت دیگر معاملات میں بہتری لانے کیلیے کام کیا اور میں اپنی صلاحیتوں کا بہتر استعمال کرنے میں کامیاب ہوا۔

حسن علی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں پی ایس ایل میچز کی رونقوں سے زندگی ہی بدل گئی،یو اے ای میں مقابلوں کی دوران اسٹیڈیمز میں تھوڑے بہت تماشائی آتے تھے،کراچی میں میلہ لگا تو بھرپور ہوم کراؤڈ کی موجودگی میں ماحول ہی بدل گیا، میں شہر قائد کے باسیوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، لوگ کرکٹ سے لگاؤ رکھتے اور میچ دیکھنا چاہتے ہیں۔



from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2Fh8k9p

Related Posts:

0 comments:

Popular Posts Khyber Times