
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا ’اس حوالے سے میں نے کئی ممالک کے وزراء خارجہ سے بات چیت کی اور صورتحال سے متعلق آگاہ کیا‘۔ انہوں نے بتایا کہ ’روس کے حالیہ دورے پر بھی ممکنہ طور پر بھارتی جارحیت کا خدشہ ظاہر کیا تھا اور گزشتہ روز روسی وزیر خارجہ سے ٹیلی فونک گفتگو بامعنیٰ رہی‘۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ’جب پلوامہ حملہ ہوا اور نئی دہلی نے جارحیت کا مظاہرہ کیا تو انہیں (روس کو) میری باتیں یاد تھیں‘۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم نے پارلیمنٹ ان آرڈ کرلیا تھا اور ’جو نہیں ہو سکا تھا وہ اب ہو گیا‘۔
انہوں نے او آئی سی کے اجلاس میں عدم شرکت سے متعلق واضح کیا کہ ’پارلیمنٹ میں کوئی اختلاف رائے سامنے نہیں آئی، سب نے متفقہ طور پر اور اتفاق رائے کے ساتھ ایک قرارداد منظور کی جس پر پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے نائب چیئرمین آصف علی زرداری کے دستخط موجودہیں‘۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ ’قرارداد کی منظوری سے قبل ایک غیر رسمی ملاقات کے دوران مسلم لیگ (ن) کے رہنما ایاز صادق نے بتایا تھا کہ مسلم لیگ (ن) اور پی پی پی کا بڑا طبقہ سمجھتا کہ اگر حکومت او آئی سی کے اجلاس میں شرکت کرے گی تو یکجہتی کا جو پیغام دینا چاہتے ہیں، اس میں خلا پڑ جائے گا‘۔
شاہ محمود قریشی نے سابق قومی اسمبلی اسپیکر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’ایاز صادق نے واضح کیا کہ او آئی سی میں شرکت کے حکومتی فیصلے پر خواجہ آصف، خورشید شاہ، رضا ربانی سمیت دیگر رہنما اجلاس کا بائیکاٹ کردیں گے‘
ان کا کہنا تھا کہ مسلح افواج نےثابت کردیاکہ وہ جارحیت کےمقابلےکی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔
شاہ محمود قریشی نے واضح کیا کہ اسلام آباد امن کا خواہاں ہے لیکن کسی بھی نوعیت کے حملے کی صورت میں ردعمل دینا ضروری تھا۔ وزیر خارجہ نے خواہش ظاہر کی کہ ’گفت شنید سےپاک بھارت کشیدگی کم ہو‘۔ ان کا کہنا تھا کہ یورپی اور برطانوی ارکان پارلیمنٹ کے ارکان کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ نئی دہلی اور واشنگٹن کے مابین تعلقات بہت قریبی ہیں اس لیے امریکا بھارت پر دباؤ ڈال سکتا ہے ان کا کہنا تھا کہ ’جے پور کی جیل میں شاکراللہ کی حفاظت بھارتی جیل حکام کی ذمہ داری بنتی تھی جس میں وہ ناکام ہوئے‘۔
انہوں نے واضح کیا کہ ’بھارتی پائلٹ بھی مشتعل ہجوم کے ہاتھوں چڑھ گیا تھا لیکن افواج پاکستان کے جوانوں نے فوری پہنچ کر ابھینند کو بچایا، شاکر اللہ کی موت انسانی المیہ ہے‘۔
وزیر خارجہ نے پاکستانی میڈیا کی تعریف کی اور کہا کہ ’پاکستانی میڈیا کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جس نے امن کے لیے مثبت کردار ادا کیا‘۔ انہوں نے ایک مرتبہ پھر پرزور انداز میں واضح کیا کہ ’جنگی قیدی بھارتی پائلٹ کو رہا کرنے میں کوئی عالمی دباؤ نہیں تھا‘۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2TtTJAo
0 comments: