
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ پانی کی فروخت سے متعلق کمپنیوں کی رجسٹریشن کے کیس کی سماعت ہوئی۔
عدالت نے سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ شہریوں کو جو پانی فروخت کیا جا رہا ہے اس کا معیاری ہونا ضروری ہے، بڑی کمپنیاں پلانٹس کی تنصیب کے بعد سے جانچ کا عمل پورا کرتی ہیں۔
درخواست گزار نے کہا کہ ہم توغریب بستیوں میں صاف پانی مہیا کررہے ہیں جس پر جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ معاملہ امیر و غریب کا نہیں پانی کے معیار کا ہے۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ دیگر کمپنیاں سیلڈ بوتلوں میں پانی فروخت کرتی ہیں، رجسٹریشن کی شرط 400 گز کی فیکٹری یا دکان پر لاگو ہوتی ہے، ہم چھوٹی چھوٹی دکانوں کو آر او پلانٹس فراہم کرتے ہیں۔
سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ پانی کے معیار پر سمجھوتہ نہیں ہوسکتا، رجسٹریشن ضروری ہے۔
عدالت نے درخواست گزار کو متعلقہ فورم سے رجوع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے 9 اپریل کو پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2YkXGHh
0 comments: