Monday, March 4, 2019

فلسطینی قافلہ 5 برس بعد براستہ مصر عمرے کی ادائیگی کیلئے روانہ

مصری اہلکار رفاہ سے گزرنے والے فلسطینی زائرین کی دستاویزات چیک کررہا ہے
گزشتہ 5 برسوں میں پہلی مرتبہ مصر نے محصور غزہ کی پٹی میں رہنے والے فلسطینیوں کو عمرے کی ادائیگی کے لیے مصر اور غزہ کے درمیان موجود رفاہ کی سرحد سے گزرنے کی اجازت دے دی۔

امریکی خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق 800 فلسطینیوں پر مشتمل پہلا قافلہ مصر کے دارلحکومت پہنچ گیا جہاں سے وہ بذریعہ ہوائی جہاز مسلمانوں کے مقدس شہر مکہ مکرمہ روانہ ہوں گے۔

اس بارے میں گفتگو کرتے ہوئے قاہرہ جانے والی بس میں سوار ایک فلسطینی خاتون کا کہنا تھا کہ ’ہم اس لمحے کا 2014 سے انتظار کررہے تھے، یہ ناقابلِ یقین ہے جس کے لیے خدا کا بے حد شکر ہے‘۔

رفاہ سرحد کے دوسری جانب موجود مصری حکام نے اس بات کی تصدیق کی کہ 2014 میں شمالی سینائی میں مصری فوج کے آپریشن کے بعد سے یہ پہلا موقع ہے جب فلسطینی زائرین کو عمرے کے لیے سرحد پار کرنے کی اجازت دی گئی۔

واضح رہے کہ غزہ اور مصر کے درمیان موجود رفاہ کراسنگ وہ واحد سرحد ہے جو اسرائیل کے قبضے میں نہیں اور گزشتہ کئی سالوں کے دوران زیادہ تر بند ہی رہی تاہم 10 ماہ قبل اسے کھول دیا گیا تھا جو سال میں کسی وقت بھی بند کی جاسکتی ہے۔

خیال رہے کہ غزہ سے براستہ مصر ہر سال تقریباً ڈھائی ہزار حجاج کرام حج کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب جاتے ہیں لیکن عمرے کی ادائیگی کے لیے جانے کی اجازت طویل عرصے بعد دی گئی۔

واضح رہے کہ 2013 میں صدر محمد مرسی کی برطرفی کے بعد مصر میں بڑی عسکری کارروائیاں ہوئیں جن کے تدارک کے لیے سینائی کے علاقے میں سیکیورٹی فورسز کا طویل عرصے سے آپریشن جاری ہے۔

دوسری جانب غزہ کی پٹی میں حماس کے حکومت حاصل کرنے کے بعد سے اسرائیل نے اس علاقے کا سمندری، فضائی اور زمینی ناقطع بند کر رکھا ہے جس کی وجہ سے یہ علاقہ محصور ہے۔



from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2Tv6dIa

Related Posts:

0 comments:

Popular Posts Khyber Times