
فرانسیسی خبررساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق تیونسی وزیراعظم کے دفتر کی جانب سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک پر جاری بیان میں بتایا گیا کہ وزیراعظم یوسف شاہد نے وزیر صحت عبدالرؤف کا استعفیٰ منظور کر لیا۔
وزیراعظم کے دفتر سے جاری ہونے والی ایک ویڈیو کے مطابق وزیر اعظم نے دارالحکومت میں ایک زچہ بچہ ہسپتال کا دورہ کیا، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ اس واقعے کے ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
تیونس کے سب سے بڑے اخبار ’اسافا‘ نے اس واقعے کے خلاف شدید احتجاج کیا اور بچوں کی ہلاکت کو ’ریاستی جرم‘ قرار دیا۔
اس بارے میں ایک طبی تنظیم کا کہنا تھا کہ ’اچانک اموات کی ایک وجہ غذا ہوسکتی ہے جو خراب ہوگئی تھی‘۔
واضح رہے کہ تیونس میں بچوں کی ہلاکتیں جمعرات اور جمعے کو رابطہ کلینک میں ہوئیں جو دارالحکومت میں ایک بڑے طبی مرکز سے منسلک ہے۔
مذکورہ واقعہ منظر عام پر آنے کے بعد حکام متعدد تحقیقات شروع کر چکے ہیں جن میں وزارت صحت کی جانب سے میڈیکل اور حفظانِ صحت کی نگرانی بھی شامل ہے جبکہ اس سلسلے میں ہسپتال کی فارمیسی کی انتظامیہ سے بھی تفتیش کی جارہی ہے۔
اس بارے میں استغاثہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے عدالتی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔
اسی حوالے سے فیس بک پر ایک بیان دیتے ہوئے تیونس کی ڈاکٹر سوسائٹی نے لکھا کہ ’تحقیقات میں سامنے آنے والی چیزوں سے معلوم ہوتا ہے کہ بچوں کی ہلاکت کا سبب بننے والا انفیکشن ایک غذا کی وجہ سے ہوا تھا جو گیسٹرک ٹیوب کی مدد سے دی گئی تھی۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2tXZBUj
0 comments: