Saturday, February 23, 2019

پاکستان کے دو ٹوک مؤقف پر مودی کا بدلتہ اندازِ بیاں

 بھارتی وزیراعظم نریندر مودی
بھارتی گیدڑ بھبکیوں پر پاکستان کے دو ٹوک مؤقف کے بعد بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کی زبان میں شائستگی اور انداز میں نرمی آ گئی۔

14 فروری کو مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں ہونے والے حملے کے بعد سے بھارتی حکمرانوں اور میڈیا نے پاکستان کے خلاف محاذ کھول رکھا تھا اور پاکستان کے خلاف نفرت انگیز اور دھمکی آمیز بیانات داغے جا رہے تھے۔

اس نفرت انگیز مہم کا نشانہ پاکستان کے فن کار اور وہ عام شہری بھی بنے جو بھارت گئے ہوئے تھے۔ بھارت کو معلوم ہو گیا کہ کشمیری اب اس کے ساتھ نہیں رہے اس لیے بھارت بھر میں کشمیریوں پر بھی حملے کیے گئے۔

بھارت نے پاکستان کو تجارت کے لیے ترجیحی ملک دینے کا جو فیصلہ کر رکھا تھا وہ بھی واپس لے لیا اور پاکستانی اشیاء کی درآمد پر 200 فیصد ڈیوٹی عائد کر دی۔

بھارت نے بین الاقوامی برادری کو بھی اپنے ایجنڈے پر لانے کی کوشش کی جس میں اسے بری طرح ناکامی ہوئی۔

سعودی عرب کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ نے بھی پلوامہ واقعے پر پاکستان کی مذمت کرنے کی بھارتی فرمائش قبول کرنے سے انکار کر دیا۔

مودی کا بدلتہ لہجہ

گزشتہ روز ایک جلسے سے خطاب میں بھارتی وزیر اعظم نے کہا کہ عمران خان کے وزیر اعظم بننے کے بعد انہیں فون کر کے کہا تھا کہ دونوں ممالک نے بہت لڑ لیا، آئیے مل کر غربت اور جہالت کے خلاف لڑیں۔

نریندر مودی نے کہا کہ عمران خان نے کہا کہ وہ سچ بولتے ہیں، آج اُنہیں اس قول پر پرکھنے کا وقت ہے، وہ انتظار کریں گے کہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کب اپنے وعدے پورے کرتے ہیں۔

بھارتی وزیراعظم نے یہ بھی تسلیم کیا کہ کشمیری سب سے زیادہ دہشت گردی کا شکار ہیں۔

ہندو انتہا پسند جماعت سے تعلق رکھنے والے نریندر مودی نے کہا کہ بھارت بھر میں کشمیریوں پر حملے بند ہونے چاہئیں۔



from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2Iz0pZX

Related Posts:

0 comments:

Popular Posts Khyber Times