اس حوالے سے ورلڈ وائلڈ فنڈ (ڈبلیو ڈبلیو ایف) کی جانب سے بھی ٹوئٹس کی گئی، جس میں لکھا گیا کہ پاکستان کے کپاس کے شعبے میں ایک اہم پیش رفت ہوئی! اور حال ہی میں پاکستان کی پہلی آرگانک کاٹن بیل سرٹیفائڈ ہوگی۔
ٹوئٹ میں کہا گیا کہ پاکستان دنیا میں 5واں بڑا کپاس کی پیداوار اور تیسرا بڑا خام کپاس کی برآمد کرنے والا ملک ہے۔
A major breakthrough in Pakistan's cotton sector! Pakistan's first organic cotton bale was certified recently. The country is the fifth largest producer of cotton in the world and the third largest exporter of raw cotton. pic.twitter.com/EzhH2yFEPz
— WWF-Pakistan (@WWFPak) February 1, 2019
ڈبلیو ڈبلیو ایف نے اپنے ایک اور ٹوئٹ میں لکھا کہ آرگانک کاٹن بغیر کیمیائی کھاد یا کیڑے مار ادویات کے بڑھتی ہے جبکہ یہ ایسی زمین پر کاشت کی جاتی ہے جو کم از کم 3 سال کی عرصے سے کیمیائی اثرات سے پاک ہو۔
اس کے ساتھ ساتھ آرگانک کاٹن کی پیداوار میں استعمال ہونے والے بیچوں کو جینیاتی طور پر نہیں دیکھا جاتا اور اسے صاف رکھا جاتا ہے۔
خیال رہے کہ بلوچستان حکومت کی جانب سے پاکستان کی پہلی آرگانک کاٹن بیل کی سرٹیفکیشن کروائی گئی تھی اور اس سلسلے میں کوٹ سبزال میں تقریب بھی منعقد کی گئی تھی۔
In 2015, @WWFPak, through support of C&A Foundation, initiated work on organic cotton cultivation, in collaboration with the Directorate of Agriculture Extension, #Balochistan. pic.twitter.com/kJRZRfFrkW
— WWF-Pakistan (@WWFPak) February 1, 2019
اس موقع پر بلوچستان کے وزیر زراعت انجینئر زمرک خان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے صوبے بھر میں آرگانک زراعت کو فروغ دینے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان جلد ہی آرگانک زراعت کی پالیسی تیار کرے گا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل حماد نقی خان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے ملک کے شعبہ کپاس میں ایک اہم پیش رفت کی ہے جس سے اسٹیک ہولڈرز سمیت پورے ملک کی معیشت کو فائدہ پہنچے گا‘۔
اس موقع پر سیکریٹری زراعت بلوچستان خلیق نظر کیانی نے ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کی کوششوں اور ایگریکلچر ایکسٹینشن ٹیم کی کوششوں کی تعریف کی۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ سرٹیفکیشن زیادہ مستحکم پاکستان کی جانب ایک قدم ہے اور آرگانک کپاس کی پیداوار ایک نئی سمت میں شعبہ کپاس کو فروغ دے گی‘۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2DP8ZiF
0 comments: