
نیب نے آغا سراج درانی کو احتساب عدالت نمبر تین کے منتظم جج کے روبرو پیش کیا جہاں نیب پراسیکیوٹر نے مؤقف اختیار کیا کہ آغا سراج پر آمدن سے زیادہ اثاثے بنانے کا الزام ہے، ان کا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔
نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ آغا سراج درانی کا معاملہ انکوائری اسٹیج پر ہے جس پر آغا سراج کے وکیل نے کہا کہ نیب کی مختلف اداروں سے بات چیت چل رہی ہے اور کل اُن کے گھر پر چھاپہ مار کر خواتین سے بد تمیزی کی گئی اور انہیں ہراساں کیا گیا۔
آغا سراج درانی کے وکیل کا مزید کہنا تھا کہ ان کے مؤکل سے کوئی ذاتی دشمنی ہے اس لیے ان کے جسمانی ریمانڈ کی ضرورت نہیں۔
عدالت نے فریقین وکلا کے دلائل سننے کے بعد آغا سراج درانی کو یکم مارچ تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔
یاد رہے کہ نیب نے گزشتہ روز آغا سراج درانی کو اسلام آباد سے گرفتار کر کے کراچی منتقل کیا جس کے بعد نیب اہلکاروں نے پولیس اور رینجرز کے ہمراہ ان کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا اور اہم دستاویزات اور فائلیں اپنے ہمراہ لے گئے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2NixM1P
0 comments: