
کراچی پریس کلب میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ جمہوریت کی مضبوطی کے لیے اپنا کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم پر حملے کیے جاتے ہیں، تاہم پیپلز پارٹی ہمیشہ ان مذموم حملوں کی مخالفت کی ہے۔
چیئرمین پی پی پی کا کہنا تھا کہ بے نظیر بھٹو کی پوری جدوجہد 1973 کے آئین کی بحالی کے لیے تھی، جبکہ 18ویں آئینی ترمیم پورے ملک کے لیے تاریخی موقع تھا جس کی شکل میں 1973 کے آئین کو بحال کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں پورے ملک میں لوگوں کے پاس جاؤں گا اور انہیں یہ بتاؤں گا 1973 کا آئین انہیں کیا کیا حقوق دیتا ہے، تاہم اگر ان کی ان کوششوں کو کمزور کرنے کی سازشیں کی گئیں تو وہ حکومت کے خلاف لانگ مارچ بھی کر سکتے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے آزادی اظہارِ رائے پر لگنے والی قدغن کی مذمت کرتے ہوئے میڈیا ملازمین کو ساتھ کھڑے رہنے کی یقین دہانی کروادی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی میڈیا ملازمین کے ساتھ کھڑی ہے، وہ قدم بڑھائیں گے تو ہمیں اپنے ساتھ پائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت میڈیا اور اظہارِ آزادی پر حملے ہو رہے ہیں، تاہم ہمیں اس کی بقا کے لیے جدوجہد کرنی ہے۔ چیئرمین پی پی پی نے پریس کلب کو مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ملک میں پریس کلب نہ ہوتے تو شاید جمہوریت بھی نہ ہوتی۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2D3FhVB
0 comments: