
میونخ میں سیکورٹی کانفرنس کے دوران "افغانستان کی تازہ ترین صورتحال" کے موضوع پر ایک پینل مباحثے سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخارجہ نے کہا کہ پاکستان افغانیوں کی قیادت میں حقیقی اور جامع امن اور مفاہمتی عمل کا خواہاں ہے۔
انہوں نے کہا کہ فریقین کو اہم کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں اور دوحہ میں ہونیوالے مذاکرات کے آئندہ مرحلے میں مزید پیشرفت متوقع ہے۔
وزیرخارجہ نے حاضرین کو افغان تنازعے کے فوجی حل کے بجائے پرامن حل کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان کی دیرینہ سوچ سے آگاہ کیا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن سے سب سے زیادہ فائدہ پاکستان کو ہوگا کیونکہ افغانستان کے بعد پاکستان سے زیادہ کسی ملک نے نقصان نہیں اٹھایا۔
ادھرمیونخ میں عالمی سلامتی کانفرنس کے موقع پر جرمنی کے اپنے ہم منصب Heiko Maas سے باتیں کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جرمنی پاکستان کی سرمایہ کاری کے بارے میں مثبت پالیسیوں کا فائدہ اٹھا کر توانائی، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، زراعت، فوڈ پروسیسینگ اور کوڑا کرکٹ کو ٹھکانے لگانے کے شعبے میں سرمایہ کاری کرسکتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ جرمنی کی معروف کار سازکمپنی Volks Wagen کی پاکستانی منڈی میں سرمایہ کاری ملک کے کاروبار کے لئے نیک شگون ہے۔
دونوں وزرائے خارجہ نے پاکستان اور جرمنی کے درمیان دوستانہ تعلقات کو پائیدار کثیر جہتی شراکت داری میں تبدیل کرنے پر اتفاق کیا۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2SEeTMs
0 comments: