
صدر محمدو بہاری نے کہا کہ وہ اختتامی لمحات پر انتخابات ملتوی کیے جانے پر انتہائی مایوس ہیں اور حکومت اور اپوزیشن دونوں ہی جانب سے الیکشن میں دھاندلی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے عوام سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کیا۔
اہم ترین اپوزیشن امیدوار اتیکو ابوبکر نے کہا کہ وہ انتخابات میں تعطل سے بالکل بھی مطمئن نہیں ہیں اور اپنے سپورٹرز کو ہدایت کی کہ وہ صبر کا مظاہرہ کریں۔
انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ انتخابات کو ملتوی کرنا چاہتے تھے تو یہ کام ایک ہفتہ پہلے بھی کر سکتے تھے لیکن محض چند گھنٹے قبل آپ ایسا ہرگز نہیں کر رسکتے۔
76سالہ نائجیرین صدر بہاری اور 72سالہ ابوبکر الیکشن میں التوا پر گفتگو کے لیے جنوبی نائجیریا میں اپنے آبائی گھر سے ابوجا کے لیے روانہ ہو گئے ہیں۔
ہفتے کو صبح کیے گئے اس اعلان سے اکثر ووٹرز بے خبر نظر آئے اور جب وہ پولنگ اسٹیشنز پہنچے تو عملہ غیر حاضر اور دروازوں بند تھے۔
چدی نواکونا نامی کاروباری شخصیت نے اس صورتحال پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے الیکشن ملتوی کرنے کا اعلان پہلے کیوں نہیں کیا؟ رات گئے اس بات کا اعلان کیوں کیا گیا؟۔
نائجیریا کے ایک لاکھ 20ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشنز میں پولنگ کا آغاز صبح 7بجے ہونا تھا جہاں 73 امیدوار مدمقابل تھے۔
انتخابات کے التوا کی قیاس آرائیاں جمعے سے ہی شروع ہو گئی تھیں جس کی بنیادی وجہ انتخابی عمل کے مواد خصوصاً بیلٹ پیپرز کی پولنگ اسٹیشنز تک رسائی میں ناکامی کو قرار دیا جا رہا تھا۔
آزاد نیشنل الیکٹورل کمیشن کے سربراہ محمود یکوبو نے بتایا کہ اس صورتحال پر ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا جس میں اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ موجودہ حالات میں سب جگہ بیک وقت انتخابات کا انعقاد ناممکن ہے لہٰذا الیکشن کو ملتوی کرنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ ملک میں صدارتی پارلیمانی انتخابات اب 23فروری کو ہوں گے جبکہ گورنرشپ اور ریاستی اسمبلیوں کے انتخابات 9 مارچ تک ملتوی کردیے گئے ہیں۔
محمود یکوبو نے مزید کہا کہ کمیشن کے لیے یہ ایک مشکل فیصلہ تھا لیکن انتخابات کے کامیاب انعقاد اور جمہوریت کی فتح کے لیے یہ قدم اٹھانا ضروری تھا۔
اہم انتخابی جماعتوں نے ایک دوسرے پر الزامات عائد کرتے ہوئے التوا کو حریف جماعت کا دھاندلی کا حربہ قرار دیا ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں کہ نائجیریا میں انتخابات کو ملتوی کردیا گیا ہو بلکہ 2015 بوکو حرام کے حملوں کے پیش نظر سیکیورٹی خطرات کے سبب انتخابات کے انعقاد سے ایک ہفتہ انہیں 6ہفتوں کے لیے ملتوی کردیا گیا تھا۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2GtMTVy
0 comments: