Friday, February 22, 2019

پلوامہ واقعہ عالمی امن کیلئے خطرے کا باعث ہے: وزیرخارجہ

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں بھارتی فوجیوں پر حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورت پر عالمی برادری سے بھارت کو جنگ کی آگ بڑھکانے سے باز رکھنے کی درخواست کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے کہا ہے کہ درپیش صورت حال عالمی امن وسلامتی کے لیے خطرے کا باعث ہے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے صدر انتونیو ندونگ مبا کو اپنے خط میں کہا ہے کہ بھارت کی پاکستان کے خلاف طاقت کے استعمال کی دھمکی سے خطے میں سیکیورٹی کی صورت حال بگڑ رہی ہے۔

سلامتی کونسل کے صدر کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا اپنے خط میں کہا کہ معاملے کی نوعیت کے احساس کے ساتھ آپ کو خط لکھ رہا ہوں کیونکہ درپیش صورت حال عالمی امن وسلامتی کے لیے خطرے کا باعث ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ14 فروری 2019 کو مقبوضہ کشمیر میں پلوامہ میں پیش آنے والے واقعے کے فوری بعد بھارت نے بلاتحقیق پاکستان پر الزام تراشی شروع کردی ہے اور بنا کسی ثبوت وشواہد کے پاکستان کودھمکیاں دینا شروع کردی ہے۔

یاد رہے کہ پلوامہ واقعے میں پلوامہ میں کار بم دھماکے کے نتیجے میں 44 بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے تھے جس کے بعد نئی دہلی نے اس کا الزام پاکستان پر عائد کردیا تھا جبکہ اسلام آباد نے ان الزامات کو یکسر مسترد کر دیا تھا۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے سلامتی کونسل کے صدر سے کہا کہ بھارتی بے بنیاد الزامات کا تمام تر انحصار مشکوک مواد کی حامل سوشل میڈیا پر جاری ہونے والی ایک وڈیو ہے اور اپنی قیاس آرائیوں کو حقائق کا نام دینے کی کوشش کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت اپنی آپریشنل اور پالیسی ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈالنے کی کوشش میں ہے اوراپنی داخلی سیاسی وجوہات کھے باعث دانستہ طور پر پاکستان کے خلاف جارحانہ روایتی فتنہ پردازی کرکے ماحول خراب کررہا ہے۔

نریندر مودی کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم عوامی جذبات انگیخت کرنے اور ‘بھرپور جواب’ کی دھمکی پر مبنی بیانات دے چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیراعظم نے کہا کہ ‘عوام میں بہت غصہ ہے، لوگوں کا خون کھول رہا ہے، اگلا قدم ہماری فوج اٹھائے گی وقت اور مقام کیا ہونا چاہیے، کس شکل میں ہونا چاہیے، اس بارے میں فیصلے کی اجازت دے دی ہے’۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارتی حکومت کے اعلیٰ حکام دریاؤں کے پانی روکنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں جس سے قانونی طورپر طے شدہ سندھ طاس معاہدہ خطرات سے دوچار ہے۔

وزیرخارجہ نے سلامتی کونسل سے کہا ہے کہ پاکستان نے پلوامہ حملے سے متعلق بھارتی الزامات کو پوری قوت سے مسترد کر دیا ہے، پاکستان نے ٹھوس شواہد کی فراہمی پر تحقیقات میں تعاون کی پیش کش کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان نے دہشت گردی اور دیگر تنازعات پر بھارت کو بات چیت کی دعوت دی ہے تاہم پاکستان نے بھارتی جارحیت کی صورت میں اپنے دفاع کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

 



from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2T99oov

Related Posts:

0 comments:

Popular Posts Khyber Times