اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے سپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات میں خواجہ سعد رفیق کو پی اے سی کا رکن بنانے کی درخواست کی تھی۔
تاہم سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ پروڈکشن آرڈر کی سہولت کی خاطر خواجہ سعد رفیق کو رکن نہیں بنایا جا سکتا، خواجہ سعد رفیق کو ممبر پی اے سی بنانے سے اچھا پیغام نہیں جائے گا۔
اس سے قبل پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں رکنیت کے معاملے پر حکومت اور مسلم لیگ ن میں محاذ آرائی نے زور پکڑ لیا تھا۔ وزیراعظم کی جانب سے ریاض فتیانہ کی جگہ شیخ رشید کو نامزد کیا گیا تو جواب میں شہباز شریف نے ایاز صادق کے بجائے خواجہ سعد کو رکن بنانے کا فیصلہ کر لیا۔
وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے انہیں ممبر پی اے سی نامزد کر دیا ہے، سپیکر قومی اسمبلی نے بھی ملاقات میں جلد نوٹیفکیشن جاری کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف آڈٹ پیرے دیکھیں گے اور میں چیئرمین پی اے سی کا آڈٹ کروں گا۔ شہباز شریف ڈیل سے ناکام ہو کر ڈھیل پر آ گئے ہیں۔
اس کے بعد مسلم لیگ ن نے بھی بھرپور جواب دینے کی تیاری کا فیصلہ کیا۔ شہباز شریف کے زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں ایاز صادق کی جگہ خواجہ سعد رفیق کو رکن بنوانے کا فیصلہ کیا گیا۔
ادھر رکنیت کے معاملے پر ن لیگ کے رہنما رانا ثنا اللہ نے بھی میدان میں اترنے کا اعلان کر دیا ہے۔ کوٹ لکھپت جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے بتایا کہ میں نے شہباز شریف سے کہا ہے کہ اگر شیخ رشید رکن بنے تو مجھے بھی بنایا جائے، وعدہ کرتا ہوں شیخ رشید کا چہرہ بے نقاب کروں گا۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2UuX1Ad
0 comments: