
سپریم کورٹ نے مجرم کی بریت اور سزا عمر قید میں تبدیل کرنے کی استدعا مسترد کر دی۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ زیورات چوری کرنے کے لیے خاتون اور بچوں کو قتل کیا گیا اور بچوں کو اس لیے قتل کیا گیا کہ بعد میں گواہ نہ بن جائیں۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ قتل کو چھپانے کے لیے مجرم نے گھر کو آگ لگائی تھی۔
اس سے قبل خیبرپختونخوا حکومت نے بھی مجرم کی اپیل کی مخالفت کی تھی اور ایڈیشنل پراسکیوٹر جنرل نے عدالت کو بتایا کہ پانچ افراد کا قاتل کسی رعایت کا مستحق نہیں۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ مجرم فیصل نے مجسٹریٹ کے سامنے جرم کا اعتراف بھی کیا تھا۔
خیال رہے کہ مجرم نے 2009 میں پشاور میں دوران ڈکتی ایک گھر میں خاتون، اس کے 3 بچوں اور ان کی ایک کم عمر ملازمہ کو قتل کردیا تھا۔
ٹرائل کورٹ نے قتل کا جرم ثابت ہونے پر مجرم کو پانچ مرتبہ سزائے موت دینے کا حکم دیا تھا اور اس فیصلے کو ہائیکورٹ نے بھی برقرار رکھا تھا۔
علاوہ ازیں اب سپریم کورٹ نے بھی مجرم کی سزائے موت کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے بریت کی درخواست مسترد کر دی۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2GpuPM2
0 comments: