
عرب نیوز کی رپورٹ میں سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) کے حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ یہ ہیلتھ سینٹر، خیبر پختونخوا میں شہید فرمان علی خان کے آبائی علاقے میں قائم کیا جائے گا۔
سعودی ولی عہد نے صحت مرکز قائم کرنے کے ہدایت اپنے دورہ پاکستان کے دوران دی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ نومبر 2009 میں سیلاب کے دوران فرمان علی خان نے اپنی کمر میں رسی باندھ کر لوگوں کی جان بچانے کے لیے سیلابی پانی میں چھلانگ لگادی تھی۔
انہوں نے 14 افراد کی جانیں بچائی اور پندھرویں شخص کی جان بچاتے ہوئے وہ سیلابی پانی میں ڈوب گئے تھے۔ ان کی اس قربانی پر سعودی حکومت کی جانب سے 'کِنگ عبدالعزیز میڈل' سے نوازا گیا تھا، جبکہ اس وقت کے پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے انہیں بہادری کے اعلیٰ ترین سول ایوارڈ 'تمغہ شجاعت' سے نوازا تھا۔
رپورٹ میں جدہ میں اکاؤنٹ ایگزیکٹو رانیہ خالد کے حوالے سے کہا گیا کہ 'فرمان علی خان نے بہادری کا غیر معمولی مظاہرہ کیا۔' ان کا کہنا تھا کہ 'وہ ایک لمحے کے لیے بھی یہ سوچنے کے لیے نہیں رُکے کہ جن کی وہ جانیں بچا رہے ہیں وہ کہاں سے آئے ہیں یا ان کی قومیت کیا ہے، انہیں صرف اس بات کی پرواہ تھی کہ ہر کسی کو خوفناک سیلاب سے بچایا جائے جس کے نتیجے میں انہوں نے اپنی جان قربان کردی۔'
انہوں نے کہا کہ 'فرمان علی خان نے اپنی جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے صرف انسانیت کی فکر کی۔' جدہ میں ایک سڑک بھی فرمان علی خان کے نام سے منسوب کی گئی ہے۔
عرب نیوز کی رپورٹ میں کہا گیا کہ فرمان علی خان کی بیٹیوں زبیدہ، مدیحہ اور جویریہ نے کہا کہ ان کے والد ان کی یادوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔ سوات سے نیوز ایجنسی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'ان کے والد ایک زندہ دل انسان تھے اور ہر وقت دوسروں کی مدد کو تیار رہتے تھے۔'
سعودی وزیر خارجہ کے سینئر مشیر شہزادہ فیصل بن فرحان السعود نے ٹویٹر پر محمد بن سلمان کی اس ہدایت کے حوالے سے بتاتے ہوئے کہا کہ 'فرمان علی خان ایک سچے ہیرو تھے اور ان کی قربانی پاک ۔ سعودیہ برادرانہ تعلقات کا قیمتی نگینہ ہے۔'
Farman Khan drowned after saving 14 people during flooding in Jeddah. A true hero, Mr Khan’s sacrifice is a touchstone of Saudi-Pakistani brotherhood https://t.co/1rWDpMp19p
— فيصل بن فرحان (@FaisalbinFarhan) February 18, 2019
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2V4dvzG
0 comments: